"سعد بن معاذ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ کیا ہے
سطر 123:
آنحضرتﷺکو ان کے اعمال پر جو اعتماد تھا وہ اس حدیث سے معلوم ہو سکتا ہے جس میں مردہ کو قبر کے دبانے کا ذکر آیا ہے،اس کا ایک فقرہ یہ بھی ہے کہ اگر قبر کی تنگی سے کوئی نجات پاسکتا تو سعد بن معاذ نجات پاتے۔<ref>مسنداحمد عن عائشہ</ref>
ایک مرتبہ کسی نے آنحضرتﷺ کے پاس حریر کا جبہ بھیجا تھا،صحابہ اس کو چھوتے اور اس کی نرمی پر تعجب کرتے تھے،آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ تم کو اس کی نرمی پر تعجب ہے ،حالانکہ جنت میں سعد بن معاذ کے رومال اس سے بھی زیادہ نرم ہیں۔<ref>بخاری:1/536</ref><ref>اسد الغابہ جلد 1 صفحہ912 حصہ چہارم،مؤلف: ابو الحسن عز الدين ابن الاثير ،ناشر: المیزان ناشران و تاجران کتب لاہور</ref>
== فضل وکمال ==
جیسا کہ اوپر معلوم ہوا حضرت سعدؓ کا انتقال اوائلِ اسلام میں ہوا تھا، آنحضرتﷺ کے فیض صحبت سے انہوں نے ۵ برس فائدہ اٹھایا،اس عرصہ میں بہت سی حدیثیں سنی ہونگی،لیکن چونکہ روایات کا سلسلہ آنحضرتﷺ کے بعد قائم ہوا اس لئے ان کی روایتیں اشاعت نہ پاسکیں۔
صحیح بخاری میں حضرت عبداللہ بن مسعودؓ کی ایک روایت مذکور ہے جس میں ان کے عمرہ کا ذکر آیا ہے حضرت انسؓ کی ایک حدیث ہے جس میں سعد بن ربیع کے احد میں قتل ہونے کا تذکرہ ہے۔
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات|2}}