"اسماء بنت یزید" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مضمون میں اضافہ کیا ہے
اضافہ کیا ہے
سطر 6:
جامعہ ترمذی، ابن سعد اور مسند ابن حنبل میں اس بیعت کا کس قدرتذکرہ آیا ہے، مسند میں ہے کہ اس بیعت میں اسماء رضی اللہ عنہا کی خالہ بھی شریک تھیں، جوسونے کے کنگن اور انگوٹھیاں پہنے تھیں، آپ نے فرمایا ان کی زکوٰۃ دیتی ہو؟ بولیں نہیں، فرمایا توکیا تم کویہ پسند ہے کہ خدا آگ کے کنگن اور انگوٹھیاں پہنائے، حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے کہا خالہ ان کواُتاردو؛ چنانچہ فوراً تمام چیزیں اُتار کرپھینک دیں، اسماء رضی اللہ عنہا نے کہا یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) ہم زیور نہ پہنیں گے توشوہر بے وقعت سمجھے گا، ارشاد ہوا توپھرچاندی کے زیور بنواؤ اور ان پرزعفران مل لو کہ سونے کی چمک پیدا ہوجائے؛ غرض ان باتوں کے بعد جب بیعت کا وقت آیا توآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے زبانی چند اقرار کرائے، حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے کہا یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) ہم آپ سے بیعت کرتے ہیں، اپنا ہاتھ بڑھائیے، فرمایا میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا، بعض روایتوں میں یہ بھی ہے کہ کنگن کا واقعہ خود حضرت اسماء رضی اللہ عنہا کا تھا۔
<ref>(ان واقعات کے لیے دیکھئے، مسند:۶/۴۵۳،۴۶۷۰،۴۶۱)</ref>
== عام حالات ==
 
سنہ۱/ھ میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی رخصتی ہوئی اور وہ میکہ سے کاشانہ نبوت میں آئیں توجن عورتوں نے ان کوسنوارا تھا، ان میں حضرت اسماء رضی اللہ عنہا بھی داخل تھیں، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کوجلوے میں بٹھاکر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کواطلاع کی، آپ ان کے پاس آکر بیٹھ گئے، کسی نے دودھ پیش کیا توتھوڑا ساپی کر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کودے دیا، ا ن کوشرم معلوم ہوئی اور سرجھکالیا، حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے ڈانٹا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) جودیتے ہیں لے لو، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے دودھ لے کر کسی قدر پی لیا اور پھرآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کوواپس کردیا، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت اسماء رضی اللہ عنہا کودیا؛ انہوں نے پیالہ کوگھٹنے پررکھ کرگردش دینا شروع کیا کہ جس طرف سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے نوش فرمایا تھا وہاں بھی منہ لگ جائے، اس کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اور عورتوں کوبھی دو؛ لیکن سب نے جواب دیا کہ ہم کواس وقت خواہش نہیں ہے، ارشاد ہوا بھوک کے ساتھ جھوٹ بھی؟۔
<ref>(مسند:۶/۴۵۸)</ref>
سنہ۱۵ھ میں یرموک کا واقعہ پیش آیا، اس میں حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے اپنے خیمہ کی چوب سے ۹/رومیوں کوقتل کیا۔
<ref>(اصابہ:۸/۱۳)</ref>