"کاغذی کرنسی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 1,931:
پہلی جنگ عظیم کے دوران میں ڈالر بین الاقوامی کرنسی کے میدان میں پاونڈ کا حریف بن کر اترا اور پاونڈ کمزور ہوتا چلا گیا جبکہ ڈالر مضبوط ہوتا رہا۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد ڈالر نے پاونڈ کو پوری طرح برطرف کر دیا۔<!-- Bretton Woods was a one-two combination punch designed by the US to destroy the British empire. GATT undermined imperial preference (of the British empire)۔ The dollar-gold link undermined sterling. It worked. The UK’s trade deficits persisted, and the Commonwealth partners demanded their gold. Eventually, the pound sterling was devalued, and the empire dissolved. It was replaced by a new age of US empire and King Dollar.
 
The bankers, led by Wriston at Citibank and David Rockefeller at Chase, then loaned the money to Asia, South America and Africa. --><br/><!-- What he means here is that transitions in the currency reserve hegemon status usually take place during times of war
...very low equilibrium interest rates had in the past coincided with wars, financial crises and abrupt changes in the banking system.
https://www.zerohedge.com/news/2019-08-24/why-mark-carney-thinks-dollar-can-no-longer-be-worlds-reserve-currency -->
<!-- The dollar displaced sterling as the leading reserve currency in the twentieth century, but it took thirty years, from 1914 to 1944, to happen. --><ref>[https://www.zerohedge.com/geopolitical/great-reset-here-part-2-real-russia-threat The "Great Reset" Is Here, Part 2" The Real Russia Threat, by James Rickards]</ref>
<br/>
جرمنی میں جب 1933 میں [[نازی]] پارٹی الیکشن جیت کر حکومت میں آئی تو [[جرمنی]] کی [[معیشت]] بالکل تباہ و برباد ہو چکی تھی۔ 60 لاکھ لوگ بے روزگار تھے۔ [[پہلی جنگ عظیم]] میں شکست کے بعد جرمنی کو بھاری [[تاوان جنگ]] ادا کرنا پڑ رہا تھا۔ [[بیرونی سرمائیہ کاری]] کے امکانات بالکل صفر تھے۔ جرمنی کی ساری [[نوآبادی|نو آبادیاں]] اس سے چھین لی گئیں تھیں۔ صرف چند سالوں میں سوا دو لاکھ افراد [[خودکشی]] کر چکے تھے۔ صورت حال کچھ ایسی تھی کہ ہر جرمن فرد پر 6000 مارک کا قرضہ تھا جبکہ اس کی جیب میں 14 مارک بھی نہیں تھے۔<ref>[http://www.ihr.org/jhr/v12/v12p299_Degrelle.html INSTITUTE FOR HISTORICAL REVIEW]</ref> لیکن صرف چار سال میں [[ہٹلر]] نے جرمنی کو دوبارہ [[یورپ]] کی مضبوط ترین معیشت بنا دیا۔ اس وقت تک جرمنی نے بڑے پیمانے پر اسلحہ سازی بھی شروع نہیں کی تھی۔ 1935 سے ہٹلر نے پرائیوٹ بینکوں سے قرض لینے کی بجائے حکومت کی جانب سے خود کرنسی چھاپنی شروع کر دی جیسا کہ کمیونسٹ حکومتیں کرتی ہیں۔ ہٹلر کی یہ کرنسی MEFO bill کہلاتی تھی۔ 1945 تک جرمنی یہ کرنسی چھاپتا رہا جس کی پشت پر نہ کوئی [[سونا]] تھا نہ کوئی [[قرض]]۔ جس وقت [[امریکا]] اور دوسرے یورپی ممالک میں لاکھوں لوگ بے روزگار تھے، جرمنی میں بے روزگاری ختم ہو چکی تھی۔ معیشت مضبوط ہو چکی تھی۔ عالمی بینکاروں کی طرف سے لگائی جانے والی معاشی پابندیوں اور [[بائیکاٹ]] کے باوجود جرمنی [[بارٹر سسٹم]] کی مدد سے دوسرے ممالک سے تجارت بحال کرنے میں کامیاب ہو چکا تھا۔<br/>