"ابو الحسن علی حسنی ندوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:اردو مصنفین
درستی
سطر 13:
 
== ابتدائی زندگی و تعلیم ==
5 دسمبر 1913 کو ابو الحسن علی ندوی کی ایک علمی خاندان میں پیدائش ہوئی۔ ابتدائی تعلیم اپنے ہی وطن تکیہ، [[رائے بریلی]] میں حاصل کی۔ اس کے بعد عربی، فارسی اور اردو میں تعلیم کا آغاز کیا۔ مولانا علی میاں کے والد [[عبد الحی حسنی|عبد الحئی حسنی]] نے آٹھ جلدوں پر مشتمل ایک عربی سوانحی [[دائرۃ المعارف]] لکھا تھا،<ref>http://fr.scribd.com/doc/88904130/Nuzhat-Al-Khawatir Nuzhat al Khawatir</ref> جس میں برصغیر کے تقریباً پانچ ہزار سے زائد علما اور مصنفین کے حالات زندگی موجود ہیں۔<ref>Sayed Khatab, ''The Political Thought of Sayyid Qutb: The Theory of Jahiliyyah''، Routledge (2006)، p. 207</ref> علی میاں نے مزید اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے [[لکھنؤ]] میں واقع اسلامی درسگاہ [[دار العلوم ندوۃ العلماء]] کا رخ کیا۔ اور وہاں سے علوم اسلامی میں سند فضیلت حاصل کی۔<ref>Roxanne Leslie Euben, Princeton Readings in Islamist Thought: Texts and Contexts from Al-Banna to Bin Laden, p 107. ISBN 978-0-691-13588-5</ref>
 
== تصانیف ==
 
علی میاں نے [[عربی زبان|عربی]] اور [[اردو]] میں متعدد کتابیں تصنیف کی ہے۔ یہ تصانیف [[تاریخ]]، [[الٰہیات|الہیات]]، [[سوانح]] موضوعات پر مشتمل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سمیناوروں میں پیش کردہ ہزاروں مضامین اورتقاریر بھی موجود ہیں۔<ref name="Life 2000, p. 16-18"/><ref>"The Great Muslims of the 20th Century India" By Mohsin Atique Khan</ref> علی میاں کی ایک انتہائی مشہور عربی تصنیف ماذا خسر العالم بانحطاط المسلمين ہے جس کے متعدد زبانوں میں تراجم ہوئے، اردو میں ا س کا ترجمہ [[انسانی دنیا پر مسلمانوں کے عروج و زوالوزوال کا اثر (کتاب)|انسانی دنیا پر مسلمانوں کے عروج و زوال کا اثر]] کے نام سے شائع ہوا۔ [[اخوان المسلمین|اخوان المسلون]] کے ایک رکن [[سید قطب]] نے اس کتاب پر مقدمہ لکھا جس میں انہوں نے خصوصا علی میاں کی استعمال کردہ اصطلاح جاہلیت کی تعریف کی جسے علی میاں نے کسی عہد کے ساتھ مخصوص نہیں کیا بلکہ اسے مادیت اور اخلاقی زوال کا استعارہ بتایا ہے۔<ref>Roxanne Leslie Euben, Princeton Readings in Islamist Thought: Texts and Contexts from Al-Banna to Bin Laden, p 108. ISBN 978-0-691-13588-5</ref>
 
ذیل میں چند مشہور کتابوں کی فہرست درج ہے:
سطر 52:
== اعزازات ==
* 1962: [[مکہ]] میں واقع [[رابطہ عالم اسلامی]] کے قیام کے موقع پر افتتاحی نشست کے سیکریٹری۔<ref>John L. Esposito, The Oxford Dictionary of Islam, p 226. ISBN 0-19-512559-2</ref>
* 1980: [[عالمی شاہ فیصل اعزاز|شاہ فیصل ایوارڈ]] <ref>Roxanne Leslie Euben, Princeton Readings in Islamist Thought: Texts and Contexts from Al-Banna to Bin Laden, p 110. ISBN 978-0-691-13588-5</ref>
* 1980: [[آکسفرڈ سینٹر برائے اسلامک اسٹڈیز]] کے صدر۔<ref name=central-mosque.com>{{cite web|title=Timeline|url=http://www.central-mosque.com/biographies/nadwi.htm}}</ref>
* 1984: [[رابطہ ادب اسلامی]] کے صدر۔<ref>Roxanne Leslie Euben, Princeton Readings in Islamist Thought: Texts and Contexts from Al-Banna to Bin Laden, p 109. ISBN 978-0-691-13588-5</ref>
سطر 85:
* حضرت شیخ سید صفی الدین صوفی گیلانیؒ
* حضرت شیخ سید سیف اللہ عبد الوہاب بغدادیؒ
* حضرت [[عبد القادر جیلانی|شیخ عبد القادر جیلانی]]ؒ
* حضرت شیخ قاضی ابو سعید محمد مبارک مخزومیؒ
* حضرت شیخ ابو الحسن علی هنکاریؒ