"زبیر ابن عوام" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مضمون میں اضافہ کیا ہے
اضافہ کیا ہے
سطر 122:
<big>حضرت زبیر ؓ جو اساطین امت میں تھے، کب تک خاموشی کے ساتھ اس شورش وہنگامہ آرائی کا تماشا دیکھتے،اصلاحِ حال اور رفع فساد کا انتظار کرتے کرتے کامل چار ماہ گذر گئے،لیکن امن وسکون کی کوئی صورت پیدا نہ ہوئی، آخر تھک کر حضرت طلحہ ؓ کے ساتھ حضرت علی ؓ کے پاس آئے اور اصلاح واقامت حدود کا مطالبہ کیا، انہوں نے جواب دیا،بھائی! میں اس سے غافل نہیں ؛لیکن ایک ایسی قوم کے ساتھ کیا کرسکتا ہوں جس پر میرا کچھ اختیار نہیں،بلکہ وہ خود مجھ پر حکمران ہے،<ref>(تاریخ طبری:۳۰۸۰)</ref> غرض جب اس طرح سے بھی مایوسی ہوئی تو یہ دونوں خود عملاً اس شورش کو رفع کرنے کے لیے مکہ کی طرف روانہ ہوگئے۔
</big>
 
<big>ام المومنین حضرت عائشہ ؓ حج کے خیال سے مکہ آئی تھیں، اوراب تک مدینہ کی شورشوں کا حال سن کر یہیں مقیم تھیں، حضرت طلحہ ؓ وزبیر ؓ سب سے پہلے ام المومنین ؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے اوران لفظوں میں مدینہ کی بدامنی کا نقشہ کھینچا۔
اناتحملنا بقتینا ھرابامن المدینۃ من غبو غااعراب وفارقنا قوما حیاری لایعرفون حقار لاینکرون باطلاولایمنعون النفسھم
ہم اعراب کے شوروشرکے خوف سے مدینہ سے بھاگ آئے ہیں اور اہم نے وہاں ایسی حیران قوم کو چھوڑا ہے جو نہ حق کو پہنچانتی ہے اورنہ باطل سے احتراز کرتی ہے اورنہ اپنی جانوں کی حفاظت کرتی ہے۔
</big>