"زبیر ابن عوام" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مضمون میں اضافہ کیا ہے
اضافہ کیا ہے
سطر 143:
حضرت علی ؓ تو صرف ایک بات یاد دلاکر پھر اپنی جگہ چلے گئے،لیکن حضرت زبیر ؓ کے قلب حق پرست میں ایک خاص سخت تلاطم برپا ہوگیا تمام عزائم اور ارادے فسخ ہو گئے، ام المومنین ؓ کے پاس آکر کہنے لگے میں برسرِ غلط تھا، علی ؓ نے مجھے رسول اللہ ﷺ کا مقولہ یاد دلادیا ،حضرت عائشہ ؓ نے پوچھا پھر اب کیا ارادہ ہے؟ بولے"اب میں اس جھگڑے سے کنارہ کش ہوتا ہوں۔</big>
 
<big>حضرت زبیر ؓ کے صاحب حضرت عبداللہ ؓ نے کہا آپ لوگوں کو دوگروہوں کے درمیان پھنسا کر خود علی ؓ کے خوف سے بھاگنا چاہتے ہیں، حضرت زبیر ؓ نے کہا میں قسم کھاتا ہوں کہ علی ؓ سے نہیں لڑوں گا" عبداللہ ؓ نے کہا قسم کا کفارہ ممکن ہے اوراپنے غلام مکحول کو بلاکر آزاد کردیا،لیکن حوارِی رسول ﷺ کا دل اچاٹ ہوچکا تھا، کہنے لگے جان پدرعلی ؓ نے ایسی بات یاد دلائی کہ تمام جوش فرو ہوگیا ،بے شک ہم حق پر نہیں ہیں آؤ تم بھی میرا ساتھ دو ،حضرت عبداللہ نے انکار کردیا تو تنہا بصرہ کی طرف چل کھڑے ہوئے؛ تاکہ وہاں سے اپنا اسباب وسامان لے کر حجاز کی طرف نکل جائیں، احنف بن قیس نے حضرت زبیر ؓ کو جاتے دیکھا تو کہا دیکھو یہ کسی وجہ سے واپس جارہے ہیں، کوئی جاکر خبر لائے،عمروبن جرموز نے کہا میں جاتا ہوں اورہتھیار سج کر گھوڑا دوڑاتے ہوئے حضرت زبیرؓ کے پاس پہنچا وہ اس وقت اپنے غلاموں کو اسباب وسامان کے ساتھ روانگی کا حکم دے کر بصرہ کی آبادی سے دور نکل آئے تھے، ابن جرموز نے قریب پہنچ کر پوچھا:</big>