"قصیدہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← گذرے
م قصیدہ کی تعریف
(ٹیگ: ردِّ ترمیم بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 1:
[https://www.urdusyllabus.com/2021/07/Qasida-ka-aaghaz-o-irtaqa.html]“لفظ قصیدہ عربی لفظ قصد سے بنا ہے اس کے لغوی معنی قصد (ارادہ ) کرنے کے ہیں۔ گویا قصیدے میں شاعر کسی خاص موضوع پر اظہار خیال کرنے کا قصد کرتا ہے اس کے دوسرے معانی مغز کے ہیں یعنی قصیدہ اپنے موضوعات و مفاہیم کے اعتبار سے دیگر اصناف ِ شعر کے مقابلے میں وہی نمایاں اور امتیازی حیثیت رکھتا ہے جو [[انسانی جسم]] و اعضاءمیں مغز کو حاصل ہوتی ہے فارسی میں قصیدے کو چامہ بھی کہتے ہیں”۔<br/>
اردو ادب میں '''قصیدہ''' فارسی سے داخل ہوئے۔ اردو میں [[محمد رفیع سودا|میرزا رفیع سودا]] اور [[محمد ابراہیم ذوق|ابراہیم ذوق]] جیسے شعرا نے قصیدے کی صنف کو اعلی مقام تک پہنچایا۔
قصیدہ ہیئت کے اعتبار سے [[غزل]] سے ملتا ہے بحر شروع سے آخر تک ایک ہی ہوتی ہے پہلے شعر کے دونوں مصرعے اور باقی اشعار کے آخری مصرعے ہم قافیہ و ہم ردیف ہوتے ہیں۔ مگر قصیدے میں ردیف لازمی نہیں ہے۔ قصیدے کا آغاز مطلع سے ہوتا ہے۔ بعض اوقات درمیان میں بھی مطلعے لائے جاتے ہیں ایک قصیدے میں اشعار کی تعداد کم سے کم پانچ ہے زیادہ سے زیادہ کی کوئی حد مقرر نہیں۔ اُردو اور فارسی میں کئی کئی سو اشعار کے قصیدے بھی ملتے ہیں۔