"مالیگاؤں" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← شعرا، اور، بنا، جنھوں، راجا، یا، کر دیا، لیے، \1۔\2؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 63:
 
 
== شہر کا تعارف ==
 
 
 
مالیگاؤں بھارت کی ریاست مہاراشٹر کے ضلع ناسک کا ایک شہر اور میونسپل کارپوریشن ہے۔ ایک مسلم اکثریتی شہر ، مالیگاؤں شہر پاور لوم صنعت کے، ٹیکسٹائل مرکز کے نام سے جانا جاتا ہے۔ مالیگاؤں ناسک شہر کے بعد ناسک ضلع کا دوسرا سب سے بڑا شہر ہے اور شمالی مہاراشٹر کے سب سے بڑے شہروں میں سے ایک ہے۔ شہر میں ہر مذہب کے ماننے والے ایک ساتھ اپنا کاروبار کرتے ہیں جیسے مسلم بنکر، مسلم مزدور، مسلم تاجر، ویسے ہی ہندو بنکر، ہندو مزدور، ہندو تاجر، دونوں تانے بانے کی طرح اپنے کاروبار کو چلاتے ہیں شہر میں مسلم اکثریت اور ہندو اقلیت ہونے کے باوجود بھی کسی قسم کی کوئی واردات نہیں ہوتی دونوں ہی مذہب کے ماننے والے ایک دوسرے کا بڑا احترام بھی کرتے ہیں جو اس شہر کی سب سے بڑی پہچان ہے مالیگاؤں شہر میں سب سے زیادہ پاور لوم ہونے کی وجہ سے سب سے زیادہ کپڑا تیار کرنے والے بنکر اس شہر کی اصل روح کہلاتے ہیں شہر میں مساجد، و مندر بے شمار پائے جاتے ہیں یہاں کبھی راجہراجا نارور شنکر کے نام سے مشہور زمینی قلعہ موجود ہے اس کے ایکدم سامنے مالیگاؤں کی میونسپل کمیٹی بنائی گئی تھی 17 دسمبر 2001 میں مالیگاؤں کارپوریشن کا وجود عمل میں آیا اس شہر کے پہلے اولین میئر جناب نہال احمد مولوی عثمان بنائے گئے جو 1999 میں شیخ رشید حاجی شیخ شفیع کے سامنے اسمبلی الیکشن ہار گئے تھے،
== آبادی ==
 
سطر 73:
مالیگاؤں شہر میں زمینی قلعہ موجود ہے
 
مالیگاؤں شہر میں ہر دوسرے شخص کے ہاتھ میں موبائل فون اور انٹرنیٹ مل جائے گا۔
 
مالیگاؤں بھارت کی ریاست مہاراشٹر کے ضلع ناسک کا ایک شہر اور میونسپل کارپوریشن ہے۔ ایک مسلم اکثریتی شہر ، مالیگاؤں مہاراشٹر کے ٹیکسٹائل مرکز کے نام سے جانا جاتا ہے۔  مالیگاؤں ناسک شہر کے بعد ناسک ضلع کا دوسرا سب سے بڑا شہر ہے اور شمالی مہاراشٹر کے سب سے بڑے شہروں میں سے ایک ہے۔
 
مذہب : ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی، بدھ مذہب کے ماننے والے سب اس شہر میں قائم ہے سب مذہب کے ماننے والے یہاں پر سب ایک ساتھ ملکر رہتے ہیں مسلمانوں کی تعداد ہندؤوں کے مقابلے زیادہ ہے یہاں پر کارپوریشن میں میئر مسلم اور ڈپٹی میئر ہندو سماج کے ہے یہاں ملک جب سے ہندوستان آزاد ہوا ہے جب سے مسلمانوں نے میونسپلٹی یا کارپوریشن پر ہمیشہ اقتدار حاصل کیا ہے۔
 
== تاریخ ==
 
مالیگاؤں (پہلے مالیگاؤں موسم پہلے ماؤسی اور گرنا ندیوں کے سنگم پر۔
 
ممبئی اور آگرہ کو جوڑنے والی سڑک پر - جو اب قومی شاہراہ نمبر 3 ، NH3 ہے - یہ ایک چھوٹا سا جنکشن ہوتا تھا جو مالیواڑی (باغات کا گاؤں) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس نے تیزی سے روزگار کے ذریعہ ہونے کی وجہ سے یہ ساکھ 1740 میں حاصل کی جب ایک مقامی جہاگردار ، نورو شنکر راجی بہادر نے اس علاقے میں ایک قلعہ تعمیر کرنا شروع کیا۔ چونکہ اس قلعے کو 25 سال ہوئے ، سورت اور شمالی ہندوستان جیسے مقامات سے بڑی تعداد میں مسلمان کارکن اور کاریگر اس علاقے میں آباد ہوئے۔ [1]
 
سن 1818 میں مالیگاؤں قلعے پر انگریزوں کے قبضے کے بعد ، حیدرآباد سے مسلمان خطے میں ہجرت کر گئے۔ 1857 کے بغاوت میں شمال سے آنے والے بہت سارے مسلمان یہاں منتقل ہوتے ہوئے دیکھے گئے ، اور یہ انداز کئی سالوں میں دہرایا گیا۔ مالیگاؤں ، اس کی بڑھتی ہوئی مسلم موجودگی کے ساتھ ، جب بھی اس کو تبدیلیاں پیش آتی ہیں ، معاشرے کے لئےلیے ایک پناہ گاہ اور روزگار کا ایک ذریعہ بن جاتا ہے۔ اگر 1862 میں قحط نے وارانسی کے علاقے میں مسلمان بننے والوں کو مالیگاؤں جانے پر مجبور کردیاکر دیا ، تو 1940 ء اور 1950 کی دہائی کے آخر میں حیدرآباد میں ہونے والی سیاسی ہلچل نے شہر کو بھی اسی طرح کا خاکہ دیکھا۔ خاص طور پر 1960 کے عشرے کے بعد فرقہ وارانہ فسادات نے بلاشبہ مالیگاؤں جانے والے مسلمان تارکین وطن کی تعداد میں اضافہ کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔ [2]
 
== جغرافیہ ==
== اردو اخبارات ==
 
* مالیگاؤں شہر کے سب سے زیادہ پڑھے جانے والے اردو اخبار،
 
* ڈیلی روزنامہ، مرحوم رشید قادری صاحب
* نشاط نیوز احسان الرحیم صاحب
* ترجمان اردو، یوسف صاحب
* ڈسپلن کلیم دانش صاحب
* شامنامہ ڈاکٹر ریاض احمد صاحب
* دیوان عام  : زاہد
 
* یہ پانچ اخبار پابندی و کامیابی سے نکل رہے ہیں۔
 
* سہ روز میدان صحافت، شہزاد اختر
 
..... ہفت روزہ اخبارات میں
 
* بیباک، :اسماعیل شیخ
* عوامی آواز، :کلیم دانش صاحب
* شہریار، جیندمعسود اختر
* ہاشمی آواز،سمیع اللہ انصاری
سطر 117 ⟵ 116:
انڈسٹری ایڈٹ
 
مالیگاؤں 20 ویں صدی کے اوائل میں بجلی کے لومز کا استعمال کرتے ہوئے کپڑے باندھنے کا ایک اہم مرکز ہے۔ شہر میں بجلی کے لمحوں کا دور 1935 کے بعد ابھرا۔ مہاراشٹرا میں مالیگاؤں روایتی ہینڈلم بُننے کا مرکز تھا۔ سوت کو نشاستہ بنانا ، نلیاں کے اوپر منتقل کرنا ، اور طنابانہ تیار کرنے سے پہلے بیشتر تیاری کا کام خواتین کرتے تھے۔ بجلی کے لومز متعارف کروانے کے بعد بھی ، خواتین بنائی کے طریقہ کار میں مردوں کی مدد کرتی رہیں۔ [ 3]
 
پاور لومز کے تعارف کے ساتھ ہی مالیگاؤں میں کپڑوں کی صنعت میں اضافہ پیداوار کی وجہ سے ہوا۔ بہت سے لوگوں نے بجلی کے لومز خریدے اور بہت کم لوگ ہینڈلوم کے ساتھ رہ گئے۔ اس کا تخمینہ ہے کہ روزانہ 3 لاکھ پاور لومز لگ بھگ 1 کروڑ (10 ملین) میٹر کپڑا تیار کرتے ہیں۔ رہائش کی کم لاگت اور مسلم غلبے کی وجہ سے یہ آس پاس کے مزدوروں ، یوپی ، خاندش اور دکن سے نقل مکانی کرنے والے زیادہ تر افراد کو راغب کرتا ہے۔ [ 4]
 
حالیہ دنوں میں ، حکومتی پالیسیاں اتار چڑھاؤ ، بجلی کی بار بار بندش ، سیاسی عزم کا فقدان ، ہر مرحلے میں مڈل مین اور جدید مشینوں کی طرف نقل مکانی کرنے میں ہچکچاہٹ جیسے عوامل کی وجہ سے پاور لوم صنعت مشکل مرحلے سے گذر رہی ہے۔ [5] اگرچہ یہ اب بھی روزگار کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے ، لیکن بیشتر مزدور معاش کے حصول کے لئےلیے جدوجہد کرتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں ، شہر میں ہجرت کے انداز میں تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے جس میں کارکن بہتر اور مستحکم ملازمت کے مواقع کے لئےلیے مالیگاؤں کے مقابلے میٹرو میں جانے کو ترجیح دیتا ہے۔
 
دیر سے مالیگاؤں [ کب؟ ] متنوع رہا ہے اور نئی صنعتیں تیزی سے پھیل رہی ہیں۔ پیویسی پائپ مینوفیکچرنگ ایسی ہی ایک صنعت ہے۔ مالیگاؤں جلد ہی پیویسی پائپوں کا ایک علاقائی مرکز بننے لگا ہے۔
سطر 132 ⟵ 131:
* مالیگاؤں کی بدنام زمانہ فلمی فلم سپوف انڈسٹری نے ہالی ووڈ اور بالی ووڈ کے بہت سارے کلاسک کرداروں کو سیٹلائٹ قصبے مالے گاؤں میں متعارف کرایا ہے جس میں ان کو اپنا مکالمہ ، انداز ، حالات اور کھانا پیش کیا گیا ہے۔ جیسے فرقے جھانسے ساتھ مقامی تخیل کو فتح کرنے کے بعد مالیگاؤں کی شعلے ، مالیگاؤں کی کرن ارجن ، مالیگاؤں کا جیمز بانڈ اور سوپر مین کے مالیگاؤں کے ، مفلس فلم ساز [ کون؟ ] مالیگاؤں کا چنٹو کے دوسرے ورژن کے ساتھ قومی ٹیلی وژن پر بھی اپنا کردار ادا کیا ، چنٹو بن گیا جنٹلمین ، مسٹر بین پر خاموش مزاحیہ فلم۔
 
مالیگاؤں میں اسکائی ویو پکچرز نامی ایک عملہ فلمیں بناتا اور بناتا ہے۔ انہوں نے کئی شارٹ فلمیں بنائیں ہیں جیسے دلیج ، کالر ٹیونز ، دی لوسٹ پریمی ، اور آزادی ۔ عملہ فی الحال اپنی اگلی فیچر فلم پر کام کر رہا ہے۔ [6]
 
مالی ووڈ کے فنکار روزانہ اجرت پر کام کرتے ہیں۔ ان میں زیادہ تر کردار نبھانے والے افراد وہ ہے جو روانہ سبزیاں بیچتے، مالیگاؤں میں پاور لوم چلانے والے افراد کام کرتے ہیں، ان میں زیادہ تر لوگ روزانہ کھانے پینے کی اشیاء یا چائے کے اسٹال چلانے کا ذریعہ معاش حاصل کرتے ہیں۔ کریڈٹ میں ان کے نام ان کے پیشوں کی عکاسی کرتے ہیں ، جیسے سلیم الیکٹرکین ، اقبال چائے والا ، بادشاہ خان ، یا ظہیر سائیکل والا۔ چونکہ مولی ووڈ کی فلمیں پورے ہندوستان میں ریلیز نہیں ہوتی ہیں ، اس وجہ سے وہ زیادہ پیسہ نہیں لیتے ہیں۔ فلمیں بنانے کی خواہش تقریبا ہمیشہ ہی ذاتی شوق کے ساتھ ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر مالیگاؤں کی کرن ارجن 50،000 روپے کے بجٹ پر تیار کی گئی تھی اور اس کی فروخت قیمت تقریبا 2،50 لاکھ روپے بناتی گئی تھی۔
 
مالی ووڈ کے ابتدائی دنوں میں ، مالیگاؤں کے مقامی اداکار بغیر کسی فیس کے فلم میں کام کرنے کے لئےلیے پرجوش تھے۔ بعد میں یہ ایک رجحان تھا کہ اداکاروں کو کام کرنے کا معاوضہ نہیں دیا جاتا تھا۔ "اے ڈی ڈی فلمز" پروڈکشن کے مالک اتول دوسانے مالیگاؤں میں پہلے تھے جنہوںجنھوں نے اداکار ، عملہ اور کاسٹ ادا کرنا شروع کیا۔ تب سے اداکاروں کو کام کے لئےلیے معاوضہ دیا جارہا ہے۔ [7]
 
مرد اداکار مقامی ہیں ، کچھ بڑے اسٹار ، جیسے سپر اسٹار سارتک ناگ پال ،آصف جینیا ، شفیق چھوٹو ، بادشاہ خان ، رمضان شاہ رخ۔ لیکن مالیگاؤں کا مذہب پسند معاشرہ مقامی خواتین کو فلموں میں اداکاری کرنے کی اجازت نہیں دیتا ہے ، لہذا اداکارہ زیادہ تر جلگاؤں کی ہی رہتی ہیں۔ [8[[Sayyedmajid099@gmail.com|<nowiki>]</nowiki>]]
سطر 142 ⟵ 141:
== مذہب اور آبادیات ==
{| class="wikitable"
|+2020 میں مالیگاؤں کی آبادی کا صرف اندازہ لگایا گیا ہے۔ سال 2020 کے لئےلیے کوئی سرکاری مردم شماری نہیں کی گئی ہے۔ مالیگاؤں - مہاراشٹرا کے لئےلیے اگلی مردم شماری 2021 میں کی جائے گی۔سید ماجد
!شہر
!آبادی
سطر 155 ⟵ 154:
مالیگاؤں بچوں کی آبادی 2011
 
بچوں (0-6 عمر) مالیگاؤں UA کی آبادی 10،93 فیصد کی قومی شہری کی اوسط سے زیادہ ہے جس میں کل مالیگاؤں UA آبادی کا تقریبا 16.15 فیصد ہے.ہے۔ مالیگاؤں شہری علاقے میں کل بچوں 93.107 جن میں مرد 47.935 تھے جبکہ باقی 45.172 بچے خاتون تھے.
{| class="wikitable"
|+
سطر 195 ⟵ 194:
 
== شعر و ادب اور نعت گوئی کے رحجانات ==
مالیگاوں میں پیدا ہونے والی اہم نعتیہ شخصیات
 
ظہیر قدسی
سطر 201 ⟵ 200:
مشاہد رضوی
 
اس ناچیز کو بھلے ہی علم غیر معمولی طور پر حاصل ہوا ہے بندہ مصروفیت کی وجہ سے وقت نکال کر ان شا اللہ جلد ہی اس مضمون کو ممکل کرنے کی کوشش ضرور کریں گا دعا کا طلبگار ماجد سید پترکار
 
*
سطر 341 ⟵ 340:
*
 
تفصیلی مضمون جاری ماجد سید
 
 
 
مالیگاؤں، بھارت کی ریاست مہاراشٹر کا مشہور شہر ہے جہاں اردو بولنے، لکھنے، پڑھنے والوں کی اکثریت ہے۔ اسے آج ساری دنیا میں اردو کا مرکز اور مسجدوں کا شہر کہا جاتاہے۔ یہاں بنکر برادری کی اکثریت ہے۔ 1857 کی جنگ آزادی کے بعد شمالی ہند سے، خصوصاً یوپی اور خاندیش کے مختلف علاقوں سے آنے والے مہاجرین نے مالیگاؤں کو اپنا وطن ثانی بنا لیا۔ مالیگاؤں میں ابتداً مالی سماج کے لوگ رہتے تھے جو کھیتی باڑی کا کام کرتے تھے۔ شمالی ہند کے مہاجرین یہاں پارچہ بافی کی صنعت کے لئےلیے سازگار ماحول دیکھ کر یہیں کے ہو رہے اور ہاتھ ماگ (ہتھ کرگھا) پر رنگین ساڑی بننے کا کام شروع کیا۔ اس کا ایک سبب یہ بھی تھا کہ پورے مہاراشٹر میں اور اس سے لگے ہوئے علاقوں میں بارڈر والی رنگین ساڑی (نوگزی ساڑی) کا چلن تھ[9]
 
مالیگاوں کے کچھ اہم نعت گو شعراء شعرا
 
امیر خاں امیر قریشی | منشی محمد شعبان | عبد الکریم عطا | حافظ مراد | اسحق مقصد | عبدالرحمٰن اثر | نجیب اللہ ہنر |
 
سراج الدین سراج | یوسف عزیز | عبدالمجید وحید | عقیل رحمانی | نذیر تابش | جمال الدین لبیب |حامی بلڈانوی | نذیر اوج| محمد یونس مالیگ | مشتاق برکتی | الطاف سلطان پوری | کلیم شاہدوی | اشفاق انجم | سلیم شہزاد | مشاہد رضوی | ظہیر قدسی | امین صدیقی | حامی بلڈانوی | ارشد مینانگری | عبداللطیف لطیف | ہارون اکسیر | اشرفی انیس نیر | شیدا قادری | حامد النوری | ادریس وارثی | اسماعیل یارعلوی | وقار جعفری | خالد انور | نعیم رضا برکاتی | عطا ابن یارعلوی | صالح بن تابش|[10]
سطر 360 ⟵ 359:
مرکزی مضمون: 29 ستمبر 2008 مغربی ہندوستان بم دھماکے
 
29 ستمبر 2008 کو ، ریاست گجرات اور مہاراشٹر میں تین بم دھماکے ہوئے دھماکے میں شہید ہونے والے آٹھ افراد تھے اور 80 زخمی ہوئے۔
 
مہاراشٹر میں تفتیش کے دوران ، ایک ہندو گروہ پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ ان دھماکوں میں ملوث تھا۔ گرفتار ملزمان میں سے تین کی شناخت سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر ، شیو نارائن گوپال سنگھ کلسنگھرا ، اور شیام بھور لال ساہو کے نام سے ہوئی ہے۔
 
ان تینوں کو ناسک میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا ، جس نے انہیں 3 نومبر تک ریمانڈ پر بھیج دیا۔
 
28 اکتوبر کو ، شیوسینا، نے ملزمان کی حمایت میں یہ کہتے ہوئے اپنے اخبار سامنا میں لکھا کہ گرفتاریاں سیاسی نوعیت کی تھیں۔ فرقہ وارانہ ہندوتوا شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ سیاسی دشمنی کی وجہ سے گرفتاری ہوئی ہے۔[11]
سطر 370 ⟵ 369:
کیونکہ سیکولر نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) نے متعلقہ وزارت کو کنٹرول کیا۔ قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کو سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے خلاف شواہد ملے ہیں اور اس نے عدالت کو ان کے خلاف لگائے گئے تمام الزامات کے خلاف کارروائی کرنے کی سفارش کی ہے۔ رپورٹ ماجد سید
 
بھارتی آرمی لیفٹیننٹ کرنل پرساد شری کانت پروہت بھی دھماکے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا.تھا۔ ان کے وکیل نے الزام لگایا کہ انہیں سیاسی وجوہات کی بناءبنا پر جھوٹے مقدمے میں پھنسا گیا ہے کیونکہ ان کے پاس سناتن سنستھا اور بجرنگ دل سے متعلق حساس نوعیت کے خفیہ اعداد و شمار موجود ہیں جو کچھ حلقوں کو شرمندہ تعبیر کرسکتے ہیں۔ 21 اگست ، 2017 کو انھیں نو سال مقدمے کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے ضمانت پر بھیج دیا۔[12]
 
 
سطر 385 ⟵ 384:
== تنازعات ==
 
 
مالیگاﺅں بم دھماکے کی ملزمہ سادھوی پرگیہ سنگھ جسے اس معاملے میں ممبئی ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے سے قبل آٹھ برس کی سزا سنائی گئی تھی، اس نے ہیمنت کرکرے پر تشدد کا الزام عائد کیا اور کہا کہ اس نے میرے منہ میں جبراً گوشت کا ٹکڑا رکھا، میرے مذہبی اسباب چھینے اور پاؤں توڑے۔[15]
 
سطر 403 ⟵ 402:
*
 
== تفصیلات ==
 
 
سطر 423 ⟵ 422:
{{متعدد سانچے|بھارت-نامکمل|شہر-نامکمل}}
{{موضوعات مہاراشٹر}}
 
[[زمرہ:ضلع ناسک کے شہر اور قصبے]]
[[زمرہ:ضلع ناشک کے شہر اور قصبے]]