"موسی ابن عمران" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ کیا ہے
مضمون میں اضافہ کیا ہے
سطر 880:
” اور جب موسیٰ آیا تاکہ ہمارے مقررہ وقت میں حاضری دے اور اس کے پروردگار نے اس سے کلام کیا تو پکار اٹھا پروردگار مجھے اپنا جمال دکھا کہ تیری طرف نظر کرسکوں ‘ حکم ہوا تو مجھے نہیں دیکھ سکے گا ‘ مگر ہاں ‘ اس پہاڑ کی طرف دیکھ اگر یہ (تجلیٔ حق کی تاب لے آیا اور) اپنی جگہ ٹکا رہا تو تو بھی مجھے دیکھ سکے گا پھر جب اس کے پروردگار نے تجلی کی تو اس تجلی نے پہاڑ کو ریزہ ریزہ کردیا اور موسیٰ غش کھا کر گرپڑا جب موسیٰ ہوش میں آیا تو بولا خدایا تیرے لیے ہر طرح کی تقدیس ہو ‘ میں تیرے حضور توبہ کرتا ہوں اور سب سے پہلے یقین کرنے والوں میں سے ہوں۔ “</big>
 
== نزولِ توراۃ ==
<big>اس راز و نیاز کے بعد توراۃ عطا کی گئی ‘ اور حضرت حق نے ان کو حکم کیا کہ اس پر مضبوطی سے قائم رہو اور اپنی قوم سے کہنا کہ وہ بھی ان احکام پر اس طرح عمل کریں کہ جو عمل نیک جس قدر زیادہ قرب الٰہی کا سبب بنے اس کو دوسرے اعمال پر ترجیح دیں ‘ میں نے اس کتاب میں تمہاری دینی و دنیوی فلاح کی تمام تفصیلات بیان کردی ہیں اور حلال و حرام اور محاسن و معائب غرض تمام اوامرو نواہی کو کھول کر بیان کردیا ہے اور یہی میری شریعت ہے۔
{ قَالَ یٰمُوْسٰٓی اِنِّی اصْطَفَیْتُکَ عَلَی النَّاسِ بِرِسٰلٰتِیْ وَ بِکَلَامِیْ فَخُذْ مَآ اٰتَیْتُکَ وَ کُنْ مِّنَ الشّٰکِرِیْنَ وَ کَتَبْنَا لَہٗ فِی الْاَلْوَاحِ مِنْ کُلِّ شَیْئٍ مَّوْعِظَۃً وَّ تَفْصِیْلًا لِّکُلِّ شَیْئٍ فَخُذْھَا بِقُوَّۃٍ وَّاْمُرْ قَوْمَکَ یَاْخُذُوْا بِاَحْسَنِھَا سَاُورِیْکُمْ دَارَ الْفٰسِقِیْنَ } <ref>(الاعراف : ٧/١٤٤‘ ١٤٥)</ref>
(اللہ تعالیٰ نے) کہا موسیٰ بیشک میں نے لوگوں پر تجھ کو اپنی پیغمبری اور ہم کلامی سے برتری دی ہے اور چن لیا ہے پس جو میں نے تجھ کو ( توراۃ کو) دیا ہے اس کو لے اور شکرگزار بن اور ہم نے اس کے لیے ( توراۃ کی) تختیوں پر ہر قسم کی نصیحت اور (احکام میں سے) ہر شے کی تفصیل لکھ دی ہے ‘ پس اس کو قوت کے ساتھ پکڑ اور اپنی قوم کو حکم کر کہ وہ ان میں سے اچھی کو اختیار کریں ‘ عنقریب میں تم کو نافرمانوں کا گھر دکھاؤں گا۔ “
اس مقام پر دو باتیں قابل توجہ ہیں :
علمائے اسلام کہتے ہیں کہ طور کے اس واقعہ میں جن احکام کا نزول ہوا وہ توراۃ ہے اور علمائے نصاریٰ کی موجودہ جماعت کہتی ہے کہ اس سے مراد وہ دس احکام ہیں جو مذہب موسوی میں ” شریعت یا احکام عہد “ کے نام سے موسوم ہیں یعنی خدا کے سوا کسی کو نہ پوجو ‘ زنانہ کرو ‘ چوری نہ کرو ‘ وغیرہ ١ ؎ اور بعض معاصر مفسرین نے بھی اس آیت کا مصداق ” احکام عہد “ ہی کو ٹھہرایا ہے لیکن یہ دوسرا قول قرآن عزیز اور توراۃ دونوں کی شہادت سے غلط ہے اور قول اول ہی صحیح اور درست ہے ‘ اس لیے کہ قرآن عزیز نے سورة بقرہ میں حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کے چلہ کا ذکر کرتے ہوئے جب نزول احکام کا تذکرہ کیا ہے تو اس کو کتاب اور فرقان کہا ہے اور یہ دونوں صفات قرآن عزیز میں توراۃ کیلئے بولی گئی ہیں نہ کہ ” احکام عہد “ کیلئے۔
{ وَ اِذْ وٰعَدْنَا مُوْسٰٓی اَرْبَعِیْنَ لَیْلَۃً ثُمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ مِنْم بَعْدِہٖ وَ اَنْتُمْ ظٰلِمُوْنَ ثُمَّ عَفَوْنَا عَنْکُمْ مِّنْ بَعْدِ ذٰلِکَ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَ وَ اتَیْنَا مُوْسَی الْکِتٰبَ وَ الْفُرْقَانَ لَعَلَّکُمْ تَھتَدُوْنَ } <ref>(البقرۃ : ٢/٥١ تا ٥٣)</ref>
” اور جب عہد کیا ہم نے موسیٰ سے چالیس راتوں کا پھر بنا لیا تم نے اس کے پیچھے گوسالہ اور تم اس بارے میں ظالم تھے پھر ہم نے اس کے بعد تم کو معاف کردیا تاکہ تم شکرگزار بنو اور جب ہم نے موسیٰ کو کتاب اور حق و باطل میں فرق کرنے والی (فرقان) چیز عطا کی تاکہ تم راہ پاؤ۔ “
اسی طرح دوسری جگہ ارشاد ہے :
{ وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا مُوْسَی الْکِتٰبَ مِنْ بَعْدِ مَآ اَھْلَکْنَا الْقُرُوْنَ الْاُوْلٰی بَصَآئِرَ لِلنَّاسِ وَ ھُدًی وَّ رَحْمَۃً لَّعَلَّھُمْ یَتَذَکَّرُوْنَ } <ref>(القصص : ٢٨/٤٣)</ref>
” اور بیشک ہم نے پہلی قوموں کو ہلاک کرنے کے بعد موسیٰ کو کتاب دی جو لوگوں کو بصیرتیں مہیا کرنے والی اور ہدایت اور رحمت ہے تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں “
اور اگرچہ توراۃ (موجودہ بائبل) کے سفر خروج ‘ استثناء اور کتاب یسوع میں موسیٰ کے ” چلہ “ کے بعد ” احکام عہد “ یا ” شریعت “ کا لفظ پایا جاتا ہے لیکن مولانا رحمت اللہ کیرانوی نور اللہ مرقدہ نے اپنی شہرہ آفاق کتاب اظہار الحق میں فارسی ‘ عربی اور اردو قدیم تراجم کے حوالہ سے ثابت کیا ہے کہ توراۃ کے ان نسخوں میں ان ہر دو الفاظ کی جگہ توراۃ لکھا ہوا پایا جاتا ہے چنانچہ مولانا عبدالحق نے بھی تفسیر حقانی میں اردو اور فارسی بائبل مطبوعہ ١٨٤٥ ء و ١٨٣٩ ء سے حسب ذیل حوالے نقل کئے ہیں :
وبرآں سنگ ہا تمامی کلمات ایں توراۃ رابخط روشن بنویس۔ “ <ref>(استثناء باب ٢٧ آیت ٢٨)</ref>
بنی اسرائیل نے بموجب حکم موسیٰ کے ایک مذبح بنایا اور اس کے پتھروں پر توراۃ کو لکھ دیا۔ “ <ref>(یشوع باب ٨‘ آیات ٣٠ تا ٣٢)</ref></big>