"عزیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مضمون میں اضافہ کیا ہے
مضمون میں اضافہ کیا ہے
سطر 95:
<ref>(حزقیل باب ٣٧ آیات ١۔ ١٤ عہد نامہ قدیم)</ref></big>
 
== حضرت عزیر (علیہ السلام) اور عقیدت ابنیت ==
<big>گزشتہ سطور میں آچکا ہے کہ جب بخت نصر نے بیت المقدس کو تباہ کر ڈالا اور بنی اسرائیل کے مردوں ‘ عورتوں اور بچوں کو بھیڑوں کی طرح ہنکا کرلے چلا تو توراۃ کے تمام نسخوں کو بھی جلا کر خاک کردیا تھا اور بنی اسرائیل کے پاس نہ توراۃ کا کوئی نسخہ باقی بچا تھا اور نہ کوئی حافظ تھا جس کو اول سے آخر تک توراۃ محفوظ ہو۔ اسیری کے پورے دور میں وہ توراۃ سے قطعاً محروم ہوچکے تھے لیکن جب عرصہ دراز کے بعد ان کو بابل کی اسیری سے نجات ملی اور وہ بیت المقدس (یروشلم) میں دوبارہ آباد ہوئے تو اب ان کو یہ فکر ہوئی کہ خدا کی کتاب توراۃ کو کسی طرح حاصل کریں تب حضرت عزیر (علیہ السلام) (عزراہ) نبی نے سب اسرائیلیوں کو جمع کیا اور ان کے سامنے توراۃ کو اول سے آخر تک پڑھا اور تحریر کرایا۔
بعض اسرائیلی روایات میں ہے کہ جس وقت انھوں نے بنی اسرائیل کو جمع کیا تو سب کی موجودگی میں آسمان سے چمکتے ہوئے دو (شہاب) اترے اور عزیر (علیہ السلام) کے سینے میں سما گئے تب حضرت عزیر (علیہ السلام) نے بنی اسرائیل کو از سر نو توراۃ مرتب کر کے عطا فرمائی۔ چنانچہ جب حضرت عزیر (علیہ السلام) اس اہم کام سے فارغ ہوئے تو بنی اسرائیل نے نہایت مسرت کا اظہار کیا اور ان کے قلو ب میں حضرت عزیر (علیہ السلام) کی قدرو منزلت سو گنا بڑھ گئی اور آہستہ آہستہ اس محبت نے گمرا ہی کی شکل اختیار کرلی کہ انھوں نے عزیر (علیہ السلام) کو اسی طرح خدا کا بیٹا مان لیا جس طرح نصاریٰ عیسیٰ (علیہ السلام) کو ابن اللہ تسلیم کرتے ہیں۔ اور بنی اسرائیل کی ایک جماعت نے اس عقیدے کے لیے یہ دلیل قائم کرلی کہ جب موسیٰ (علیہ السلام) نے ہمیں توراۃ لا کردی تھی تو الواح پر لکھی تھی مگر عزیر (علیہ السلام) نے تو کسی لوح یا قرطاس پر مکتوب لا کردینے کے بجائے حرف بحرف اپنے سینے کی لوح سے اس کو ہمارے سامنے نقل کردیا اور عزیر (علیہ السلام) میں یہ قدرت جب ہی ہوئی کہ وہ خدا کا بیٹا ہے۔ ٢ ؎ (العیاذ باللّٰہ)
{ سُبْحٰنَکَ ہٰذَا بُہْتَانٌ عَظِیْمٌ} <ref>(النور : ٢٤/١٦)</ref>
<ref>١ ؎ البدایہ والنہایہ جلد ٢ ص ٤٥۔ ٤٦</ref>
<ref>٢ ؎ البدایہ والنہایہ ص ٤٦۔</ref></big>
 
[[فائل:Ezra's_Tomb_(7304692382).jpg|بائیں|تصغیر|250x250پکسل| 1924 [[عراق|میں جنوبی عراق کے]] شہر العمارہ میں واقع عزیر کا مقبرہ]]