"عبد اللہ بن عمر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی کے لیے
اضافہ کیا ہے
سطر 12:
حضرت عبداللہ بن عمرؓ نے ہوش سنبھالا ہی تھا کہ اپنے گھر کے درودیوار پر اسلام کو پر تو فگن دیکھا اور اسلام ہی کے دامن مکیں ان کی نشو نما ہوئی، بعض روایتوں میں ہے کہ وہ اپنے والد بزرگوار سے پہلے مشرف باسلام ہوئے تھے مگر صحیح یہ ہے کہ انہوں نے اپنے والد بزرگوار کے ساتھ اس طرح اسلام قبول کیا تھا جس طرح خاندان کے بڑے بزرگ کے تبدیل مذہب کے گھر کے کمسن بچے بھی غیر شعوری طورسے اپنے مذہب کو بدل ڈالتے ہیں ،جن غیر معتبر راویوں نے حضرت ابن عمرؓ کے اسلام کا واقعہ نقل کیا ہے ،درحقیقت ان کو بیعتِ رضوان کے واقعہ کے ساتھ التباس ہوا ہے، صحیح بخاری میں خود حضرت ابن عمرؓ کی زبانی منقول ہے کہ جب میرے باپ مسلمان ہوئے تو میں چھوٹا بچہ تھا،<ref>(صحیح بخاری، باب اسلام عمرؓ)</ref> ظاہر ہے کہ ایک چھوٹا بچہ حق وباطل کی تمیز کی وہ دقتِ نگاہ نہیں رکھتا،جواس زمانہ میں اس کو کسی مذہب کے بذات خود ردوقبول پر آمادہ کرسکے۔
 
== [[ہجرت]] ==
انوار اسلام کی چمک کے ساتھ ساتھ مشرکین کے ظلم وطغیان کی گرج بھی برابر بڑھتی گئی اورحضرت عمرؓ اوران کا خاندان بھی ان کی ستم کیشیوں سے محفوظ نہ رہا، اس لیے حضرت عمرؓ نے بھی اپنے اہل وعیال کے ساتھ ہجرت کی۔
 
سطر 23:
<ref>(بخاری کتاب المغازی:۲/۵۸۸)</ref>
 
== [[خندق]] ==
 
احد کے دو سال بعد ۵ھ غزوۂ خندق میں ان کی عمر پندرہ سال پوری ہوچکی تھی؛ چنانچہ یہی وہ سب سے پہلا معرکہ ہے جس میں ان کو سرکاررسالت سے شرکت کی اجازت ملی۔
<ref>(ایضا باب غزوۂ خندق)</ref>