"عبد اللہ بن عمر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ کیا ہے
اضافہ کیا ہے
سطر 66:
<ref>(طبری :۲۷۷۹)</ref>
 
حضرت عثمان ؓ کے زمانہ میں ان کو ملکی معاملات میں حصہ لینے کا موقع ملا، مگر انہوں نے اس سے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا، حضرت عثمان ؓ نے قضاء کا عہدہ پیش کیا،انہوں نے معذرت کردی کہ میں نہ دوشخصوں کےدرمیان فیصلہ کرتا ہوں اورنہ دوشخصوں کی امامت کرتا ہوں؛ کیونکہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا ہے کہ قاضی تین قسم کے ہوتے ہیں ،ایک جاہل جس کا ٹھکانا دوزخ ہے دوسرا عالم مائل الی الدنیا، اس کا مستقر بھی دوزخ ہے، تیسرا جو اجتہاد کرتا ہے اورصحیح رائے قائم کرتا ہے اس کے لیے نہ عذاب ہے نہ ثواب،حضرت عثمان نے فرمایا کہ تمہارے باپ تو فیصلے کرتے تھے ،بولے یہ صحیح ہے ؛لیکن جب ان کو کسی پیچیدہ بات میں دشواری پیش آتی تھی تو آنحضرت ﷺ کی طرف رجوع کرتے تھے اور جب آنحضرتﷺ کو دشواری ہوتی تھی تو جبرئیل سے دریافت فرماتے تھے میں کس کی طرف رجوع کروں گا،کیا آپ نے آنحضرتﷺ سے نہیں سنا کہ جس نے خدا کی پناہ مانگی اس نے پناہ کی جگہ پناہ مانگی،اس لیے خدارا مجھ کو کہیں کا عامل نہ بنائیے، ان کے انکار پرحضرت عثمانؓ نے زیادہ اصرار نہیں کیا، البتہ یہ عہدلے لیا کہ اس کا تذکرہ کسی سے نہ کرنا۔
 
<ref>(ابن سعد جز۴،قسم اول:۱۸)</ref>