"خالد بن سعید بن العاص" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مضمون میں اضافہ کیا ہے
مضمون میں اضافہ کیا ہے
سطر 9:
<ref>(مستدرک حاکم:۳/۲۴۸)</ref>
 
=== آزمائش اوراستقامت ===
== کاتب وحی ==
اسلام لانے کے بعد گھروالوں سے چھپ کر آنحضرتﷺ کے ساتھ دعوتِ اسلام میں مصروف ہوگئے،والد کو خبر ہوئی تو انہوں نے ان کے بھائیوں کو پکڑنے کے لیے بھیجا،وہ ان کو گرفتار کرکے لے گئے،پہلے اسلام چھوڑنے کامطالبہ ہوا، یہاں جواب صاف تھا کہ جان جائے لیکن محمد ﷺ کا مذہب نہیں چھوٹ سکتا، اس جواب پر پہلے زجر و توبیخ شروع ہوئی،جب یہ بے اثر ثابت ہوئی تو زود کوب کی نوبت آئی اوراس بے دردی سے مارے گئے کہ سرپر پڑتے پڑتے لکڑی ٹکڑے ٹکڑے ہوگئی،جب مارتے مارتے تھک گئے تو پھر باز پرس شروع ہوئی کہ تم نے محمد ﷺ کی حرکتوں کو جانتے ہوئے ان کا ساتھ کیوں دیا؟ تم آنکھوں سے دیکھتے ہوکہ وہ پوری قوم کی مخالفت کرتے ہیں،ان کے معبودوں اوران کے آباواجداد کو برابھلا کہتے ہیں اوراس میں تم بھی ان کی ہمنوائی کرتے ہو،مگر اس مار کے بعد بھی اس بادہ حق کے سرشار کی زبان سے نکلا کہ خداکی قسم! وہ جو کچھ کہتے ہیں سچ کہتے ہیں اور اس میں میں ان کے ساتھ ہوں، جب سنگدل باپ ہر طرح سے تھک چکا تو عاجز ہوکر قید کرکے کھانا پینا بند کردیا اور لوگوں کو منع کردیا کہ کوئی شخص ان سے گفتگو نہ کرے،چنانچہ یہ کئی دن تک بے آب ودانہ تنہائی کی قید جھیلتے رہے ،چوتھے دن موقع پاکر بھاگ نکلے اور اطراف مکہ میں روپوش ہوگئے۔
خالد بن سعید سرکارِ دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں تمام امور کی کتابت فرماتے تھے <ref>(التنبیہ والإشراف245</ref>
<ref>(طبقات ابن سعد،جز۴،قسم۱:۶۸،واستیعاب:۱/۱۵۵)</ref>
سب سے پہلے ”بسم اللہ الرحمن الرحیم“ کی کتابت حضرت خالد بن سعید رضی اللہ عنہ نے کی تھی <ref>الاصابہ1/406 </ref> مکہ مکرمہ میں وحی کی کتابت سے بہرہ ور ہوئے اور جب مدینہ منورہ تشریف لائے، تو بنیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دربار میں خطوط نویسی کا شرف حاصل ہوا، طبری کی صراحت کے مطابق خالد بن سعید کو خدمتِ نبوی میں بیٹھ کر ضروریات ومعاملات لکھنے کا شرف بھی حاصل ہے، بہت سے موٴرخین نے آپ کا ذکر کاتبینِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں کیا ہے، ان میں ابن اسحاق، ابن سعد، ابن شبہ، طبری، جہشیاری، ابن الاثیر، ابن کثیر، مزی، عراقی، ابن سید الناس، ابن مسکویہ اورانصاری وغیرہ ہیں۔ <ref>البدایہ والنہایہ5/35، طبقات ابن سعد4/69، المصباح المضئی21/ب، تاریخ طبری6/179، الوزراء والکتاب12، التاریخ الکامل2/313، تہذیب الکمال4/ب، شرح الفیہ عراقی245، عیون الاثر2/315، تجارب الامم1/291</ref>
 
 
== وفات ==
[[فتنہ ارتداد]] کی سرکوبی میں نمایاں حصہ لیا۔ فتوحات شام کے دوران میں شہادت پائی۔ایک قول کے مطابق خالد بن سعید کی شہادت [[14ھ]] میں ہوئی ۔ <ref>الاصابہ1/407</ref>