"خالد بن سعید بن العاص" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
اضافہ کیا ہے
سطر 26:
مدینہ آنے کے بعد سے آنحضرت ﷺ نے مراسلات کا عہدہ ان کے متعلق کردیا تھا اور وہ تحریری نامہ وپیام کی خدمت انجام دیتے تھے،۹ھ میں بنوثقیف کا جو وفد آیا تھا، اس کے اورآنحضرتﷺ کے درمیان گفتگو کی خدمت ان ہی نے انجام دی تھی اور وفد کے مشرف باسلام ہونے کے بعد معاہدہ بھی ان ہی نے تحریر کیا تھا۔
 
=== یمن کی گورنری ===
 
حضرت خالدؓ کے کنبہ بھر میں حکومت کی صلاحیت تھی، اس لیے آنحضرتﷺ نے تینوں بھائیوں کو حکومت کے عہدوں پر ممتاز کیا تھا،آبان کو بحرین پر، عمرو کو تیماء پر اورخالدؓ کو یمن پر مامور کیا،یہ تینوں تاحیات نبوی خوش اسلوبی کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیتے رہے، آپ کی وفات کی خبر سن کر وہاں سے واپس ہوئے، حضرت ابوبکرؓ نے دوبارہ بھیجنا چاہا اور فرمایا کہ تم لوگ آنحضرتﷺ کے مقرر کردہ عامل ہو،تم سے زیادہ کون اس عہدہ کا مستحق ہوسکتا ہے؛لیکن انہوں نے انکار کردیا اورکہا کہ ہم ابی حیحہ کی اولاد ہیں ،آنحضرتﷺ کے بعد کسی کے عامل نہ بنیں گے۔
<ref>(استیعاب:۱/۱۵۵)</ref>