"جمیعت علمائے اسلام (ف)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م 119.153.95.127 (تبادلۂ خیال) کی ترامیم واپس ؛ NaveedBCN کی گذشتہ تدوین کی جانب۔
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 13:
 
[[جمعیت علمائے اسلام]]
جمیعت علماء اسلام کا ایک منشور ہے جو ہمے جمعیت علماء کے مرحوم قائد اور تحریک آزادی کے ہیرو مفتی اعظم ہند مولانا مفتی کفایت اللہ صاحب اور شیخ العرب و العجم حضرت مولانا سید حسین احمد مدنی حضرت عبد الله درخواستی رحمة اللہ علیہ حضرت لاہوری رحمة اللہ علیہ مولانامفتی محمودرحمة اللہ علیہ اورمولاناغلام غوث ہزاروی رحمة اللہ علیہ نے دیا اور آج بھی ہم الحمدللہ اس منشور مشن پر ڈٹے ہوئے ہیں کامیابیوں کی بات کرنے سے پہلے عقل کے اندھے دیکھ تو لو
١٩٦٢ء میں جب حضرت لاہوری رحمة اللہ علیہ اس دنیاسے تشریف لے گئے توحضرت مولانا عبداللہ درخواستی رحمة اللہ علیہ کوتمام علماء کرام نے حضرت لاہوری رحمة اللہ علیہ کے جانشین کے طورپر جمعیت علماء اسلام کامتفقہ امیربنادیا ۔ حضرت درخواستی رحمة اللہ علیہ نے امیر بنتے ہی مغربی پاکستان اورمشرقی پاکستان کے دورے فرمائے مولانامفتی محمودرحمة اللہ علیہ اورمولاناغلام غوث ہزاروی رحمة اللہ علیہ کی معیت میں جمعیت علماء اسلام کوبھرپورانداز میں اس طرح منظم کیاکہ جب ایوب خان کی اسلام دشمنی اورآمریت کے خلاف جمعیت علماء اسلام نے جدجہد شروع کی توپورے پاکستان میں جمعیت علماء اسلام کے کارکن سراپااحتجاج بن گئے ۔ نظام شریعت کانفرنس لاہور میں لاکھوں افراد نے شرکت کی ۔ بعدازاں بہت بڑاجلوس نکالاگیا۔ پولیس نے اندھادھند لاٹھی چارج کیا۔ حضرت مولاناعبیداللہ انوررحمة اللہ علیہ شدیدزخمی ہوئے اورپھریہی تحریک ایوب آمریت کاخاتمہ ثابت ہوئی
یحییٰ خان دورمیں جب ٧٠ء کے انتخابات ہوئے توجمعیت علمائے اسلام نے حضرت درخواستی رحمة اللہ علیہ کی قیادت میں مشرقی پاکستان اورمغربی پاکستان میں اکثرنشستوں پربھرپورحصہ لیا۔ سات سیٹوں پرکامیابی حاصل ہوئی اورووٹوں کے تناسب کے اعتبارسے جمعیت علماء اسلام مغربی پاکستان میں دوسرے نمبررہی ۔ مولانامفتی محمود رحمة اللہ علیہ صوبہ سرحد کے وزیر اعلیٰ کے منصب پرفائز ہوئے ۔ بھٹودورحکومت میں جب قومی اتحاد قائم ہوا توجمعیت علماء اسلام سب سے بڑی جماعت کی حیثیت سے اس میں شریک تھی اورمولانا مفتی محمود رحمة اللہ علیہ نے واضح اعلان کیاکہ اگرضیاء الحق اسلام کاوعدہ پورانہیں کریں گے توجمعیت علماء اسلام ان کی حکومت کے خلاف تحریک چلائے گی ۔ الغرض جمعیت علماء اسلام کے پلیٹ فارم سے مولانادرخواستی رحمة اللہ علیہ کی خدمات جلیلہ کاایک طویل باب ہے جس کااحاطہ ایک ضخیم کتاب بھی نہیں کرسکتی۔
قادیانیت کے خلاف جہاد علماء حق کاخاص اعزاز رہاہے طالب علمی کے دورسے آپ نے قادیانیت کے خلاف جدوجہد کاآغاز کیا۔ ٥٣ء کی تحریک میں صف اول کے سپاہی کاکردار اداکیا۔ ١٩٧٤ء میں آپ کی جماعت نے مجلس عمل کی سب سے بڑی پارٹی کی حیثیت سے آپ کی قیادت میں نمایاں کردار اداکیا۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے بعض اہم اجلاسوں کی آپ نے صدارت بھی فرمائی ۔
متحدہ مجلس عمل کو موزوع بناکر ہمارے علماء اور ہمارے منشور مشن کو نقصان دینے والو پہلے ملی یکجہتی کونسل میں اپنے قائدین کا شیعہ بریلوی اور بہت سے گمراہ فرقوں سے اتحاد دیکھو پھر جواب دیتے ہو انہوں نے شیعہ کو کافر سمج کر اتحاد کیا لیکن ادھر تمہے نظر نہیں آتا ہم بھی شیعہ کو کافر کہتے ہیں ایمان ماننے کا نام ہے اور کفر انکار کا نام ہے ہم مانتے ہیں شیعہ کافر ہے تم یہ تو دیکھو شیعہ کافر کا فتویٰ کس نے دیا اور جب عدالت میں شیعہ پر بحث ہوئی تو کون سے مفتیان شیعہ کو کافر ثابت کرنے کے لئے پہنچے یہ جے یو آئی کے مفیں تھے جو مولانا علی شیر حیدری شہید کی دعوت پر کمرہ عدالت میں شیعہ کے کفر کو ثابت کرنے پہنچے مولانا حق نواز کو مفتی محمود نے تیار کیا مولانا احمد لدھیانوی کا بیک راؤنڈ دیکھو اور ان کا موقف جے یو آئی کے بارے میں پرہو اور تحقیق کرو اعتراض ہمارے ساتھ کیا کسی کے اشاروں پر اور یقیناً ایسا ہی ہے مسلمانان پاک و ہند و حضرت مدنی کے کروڑوں عقیدت مندوں، جمعیت علماء اسلام کے پاکستان کے چاروں صوبوں میں پندرہ لاکھ رجسٹرڈ کارکنوں، پاکستان کے ہزاروں، دینی مدارس کے 50/ لاکھ سے زائد طلباء اور ایک لا کھ سے زیادہ اساتذہ کر ام اور لاکھوں علماء کرام کا امتحان تو نہیں لیا جارہا؟
 
[[:جمعیت علمائے اسلام]]