"ابو ایوب انصاری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مضمون میں اضافہ کیا ہے
اضافہ کیا ہے
سطر 46:
حضرت ابوایوبؓ کا فضل وکمال اس قدر مسلم تھا کہ خود صحابہ ان سے مسائل دریافت کرتے تھے،حضرت ابن عباسؓ، ابن عمرؓ، براء بن عازبؓ،انس بن مالکؓ، ابوامامہؓ ،زید بن خالدؓ جہنی،مقدامؓ بن معدی کرب، جابر بن سمرہؓ، عبداللہ بن یزید خطمی وغیرہ جو آنحضرتﷺ کے تربیت یافتہ تھے،حضرت ابو ایوبؓ کے فیض سے بے نیاز نہیں تھے،تابعین میں سعید بن مسیب ،عروہ بن زبیر، سالم بن عبداللہ،عطاءبن یسار،عطا بن یزید لیثی،ابوسلمہ عبدالرحمن بن ابی لیلی،بڑے پایہ کے لوگ ہیں،تاہم وہ حضرت ابوایوبؓ کے عام ارادتمندوں میں داخل تھے۔
 
حضرت ابوایوبؓ کو فضل وکمال میں مرجعیت عامہ حاصل تھی،صحابہ کرامؓ جب کسی مسئلہ میں اختلاف کرتے تو ان کی طرف رجوع کرتے تھے،ابن عباسؓ اورمِسوربن مخرمہ میں اختلاف ہوا کہ محرم حالت جنابت میں غسل کرتے وقت سر ہاتھ سے مل سکتا ہے یا نہیں، ابن عباسؓ کا خیال تھا سر دھوسکتا ہے،مگر مِسور کہتے تھے کہ سردھونا جائز نہیں ،دونوں بزرگوں نے عبداللہ بن حسین کو حضرت ابو ایوبؓ کی خدمت میں بھیجا، حسن اتفاق یہ کہ وہ اس وقت غسل ہی کررہے تھے، عبداللہ نے مسئلہ پوچھا تو انہوں نے اپنا سر باہر نکال کر ملنا شروع کیا اورفرمایا کہ دیکھو آنحضرتﷺ اسی طرح غسل کرتے تھے۔
 
<ref>(بخاری:۱/۲۴۸)</ref>