"ابانی ناتھ مکھرجی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سانچوں کا اخراج
درستی املا
سطر 1:
{{خانہ معلومات شخصیت}}
'''ابانی ناتھ مکھرجی''' {{دیگر نام|انگریزی= Abaninath Mukherji، بنگلہ= অবনীনাথ মুখার্জি}}، پیدائش: [[3 جون]]، [[1891ء]] - وفات: [[28 اکتوبر]]، [[1937ء]]) ہندوستان کے نامور انقلابی رہنما،کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (تاشقند گروپ) کے شریک بانی تھے۔ انہوں نے مولانا [[برکت اللہ بھوپالی]] کے ساتھ مل کر انڈین انڈیپنڈنس پارٹی قائم کی۔انقلابی جدوجہدسرگرمیوں کی بنا پر انہیں [[سوویت یونین]] میں جلا وطنی اختیار کرنا پڑی۔
 
== حالات زندگی ==
ابانی ناتھ مکھرجی 3 جون 1891ء کو [[جبل پور]]، موجودہ [[مدھیہ پردیش]]، [[برطانوی ہندوستان]] میں پیدا ہوئے۔ ٹکسٹائل ٹیکنالوجی میں ڈگری حاصل کی۔ [[کلکتہ]] میں دوران تعلیم سیاسی سرگرمیوں میں دلچسپی لینے لگے تھے۔ [[جاپان]] اور [[جرمنی]] گئے جہانجہاں ہندوستانی انقلاب پسندوں سے ان کا رابطہ قائم ہوا۔ وہاں ایک فنڈ کھولا اور ہندوستان میں انقلابی سرگرمیوں کے لیے جرمنی میں اسلحہ اور گولہ باردو حاصل کیا۔ 1912ء میں ہندوستان واپس آئے اور انقلابی رہنما راجا مہندر پرتاب کے [[ورنداون]] میں قائم کیے ہوئے پریم ودیالے میں کام کیا۔ اسلحہ اور میگزین حاصل کرنے کے لیے جاپان گئے۔ ہندوستان واپس ہوتے ہوئے [[سنگاپور]] میں برطانوی پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا۔ لیکن قید سے بھاگ نکلے۔ وہاں سے [[ہالینڈ]] پہنچے اور وہاں انہوں نے ہندوستانی نمائندے کی حیثیت سے دوسری کمیونسٹ بین الاقوامی کانگریس میں شرکت کی۔ [[1920ء]] میں ہالینڈ میں مس روزا سے شادی کی۔ [[1922ء]] میں [[برلن]] پہنچے<ref>شہیدانِ آزادی (جلد دوم)، چیف ایڈیٹر: ڈاکٹر پی این چوپڑہ، [[قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان]] نئی دہلی، 1998ء، ص 401</ref> اور وہاں مشہور انقلاب پسندوں شری مورینکر، شری بھوپندر ناتھ دتا اور مولانا برکت اللہ بھوپالی کے ساتھ مل کر انڈین انڈیپنڈنس پارٹی قائم کی۔ پھر خفیہ طور پر ہندوستان آئے اور [[مدراس]]، [[گیا]]، کلکتہ اور [[ڈھاکہ]] میں انقلابی پارٹی کے ساتھ کام کیا۔ پولیس کی گرفتاری سے بچ کر نکل گئے اور 1924ء میں ہندوستان کو خیرباد کہا، سویت یونین میں مستقل سکونت اختیار کر لی اور ہندوستان پر کئی کتابیں لکھ کر اپنا کام جاری رکھا۔ 28 اکتوبر 1937ء میں سوویت یونین میں بحالتِ جلاوطنی انتقال کر گئے۔<ref>شہیدانِ آزادی (جلد دوم)، ص 402</ref>
 
== حوالہ جات ==