"عمر بن عبد العزیز" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ کیا ہے
اضافہ کیا ہے
سطر 309:
اما بعد لوگو! تمہارے نبی کے بعد کوئی دوسرا نبی نہیں ہے اوراس پر جو کتاب نازل ہوئی ہے اس کے بعد کوئی دوسری کتاب نہیں ہے خدانے جو چیز حلال کردی وہ قیامت تک حلال رہے گی اورجو چیز حرام کردی وہ قیامت تک حرام رہے گی، میں (اپنی جانب سے) کوئی فیصلہ کرنے والا نہیں ہوں ؛بلکہ محض (احکامِ الہی کو )نافذ کرنے والا ہوں میں خود کوئی بات شروع کرنے والا نہیں ہوں؛بلکہ محض پیرو ہوں، کسی کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ خداکی نافرمانی اس کی اطاعت کی جائے، میں تم کا بہترآدمی بھی نہیں ہوں، البتہ خدانے مجھ کو تمہارے مقابلہ میں زیادہ گراں بار کیا ہے۔
<ref>(ابن سعد :۵/۲۵۰،۲۵۱)</ref>
 
امورِ خلافت میں خلافتِ فاروق کو اپنے لیے نمونہ عمل بنایا، چنانچہ حضرت عمر ؓ کےپوتے سالم بن عبداللہ بنؓ عمر کو لکھا میں چاہتا ہوں کہ اگر خدا کو منظور ہو اورمجھ میں اس کی استطاعت ہوتو رعایا کے معاملہ میں عمر بنؓ خطاب کی روش اختیار کروں، اس لیے تم میرےلیے عمر کی تحریریں اوران کے فیصلے جو انہوں نے مسلمانوں اورذمیوں کے بارہ میں کیے،بھیجو،اگر خدا کو منظور ہوگا تو میں ان کے نقشِ قدم پر چلوں گا۔
لیکن اب زمانہ بدل چکا تھا،عہد رسالت پر مدت گزرچکی تھی، صحابہ اٹھ چکے تھے،بنی امیہ کی حکومت نے اسلامی حکومت کے بارہ میں عام مسلمانوں کا نقطہ نظر بدل دیا تھا، اس لیے اس زمانہ میں عہد فاروقی کو زندہ کرنا بہت مشکل تھا، سالم نے بھی ان دشواریوں کو محسوس کیا اورآپ کو لکھا کہ عمر نے جو کچھ کیا وہ دوسرے زمانہ میں اور دوسرے آدمیوں کے ذریعہ سے اگر تم نے اس زمانہ میں اوران آدمیوں کے ذریعہ سے عمر بن ؓ الخطاب کی پیروی کی تو تم ان سے افضل ہوگئے۔
<ref>(ابوداؤد ،کتاب السنۃ باب فی التفصیل)</ref>