"عمر بن عبد العزیز" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ کیا ہے
مضمون میں اضافہ کیا ہے
سطر 331:
<ref>(سیرت عمر بن عبدالعزیز:۲۸۰)</ref>
 
=== اپنی اولاد کے متعلق ارشاد ===
 
آپ کے اہل وعیال کے متعلق مسلمہ نے آپ سے کہا:
امیر المومنین آپ نے ہمیشہ اپنی اولاد کا منہ اس مال و دولت سے خشک رکھا اوران کو ایسی حالت میں چھوڑے جاتے ہیں کہ ان کے پاس کچھ نہیں ہے، کاش آپ ان کے متعلق مجھے یا اپنے خاندان کے کسی اورشخص کو کچھ وصیت کرتے جاتے یہ سن کر فرمایا مجھے ٹیک لگا کر بٹھا دو پھر فرمایا تمہارا یہ کہنا کہ اس مال سے میں نے ہمیشہ اپنی اولاد کا منہ خشک رکھا، تو خدا کی قسم میں نے ان کا کوئی حق تلف نہیں کیا ؛البتہ جس میں ان کا حق نہیں تھا وہ ان کو نہیں دیا، تمہارا یہ کہنا کہ میں تم کو یا کسی اوراہل خاندان کو وصیت کرتا جاؤں،تو اس معاملہ میں میرا وصی اور ولی صرف خدا ہے جو صلحاء کا ولی ہوتا ہے،میرے لڑکے اگر خدا سے ڈریں گے تو خدا ان کے لیے کوئی سبیل نکال دے گا اوراگر وہ گناہ میں مبتلا ہوں گے تو میں ان کو گناہ کرنے کے لیے قوی بناؤں گا اس کے بعد لڑکوں کو بلا کر ان سے باچشم پرنم فرمایا: