"عمر بن عبد العزیز" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ کیا ہے
اضافہ کیا ہے
سطر 341:
<ref>(طبقات ابن سعد:۵/۲۸۳)</ref>
 
اس کے بعد ایک ذمی سے قبر کے لیے زمین خریدی،اس نے قیمت لینے میں عذر کیا اورکہا یہ میرے لیے خیر وبرکت کا باعث ہے کہ آپ میری مملوکہ زمین میں دفن ہوں، لیکن آپ نے اسے منظور نہ کیا اور بہ اصرار قیمت حوالہ کی۔
 
<ref>(سیرت عمر بن عبدالعزیز:۲۳۶)</ref>
پھر کفن اوردفن کے متعلق ضروری وصیتیں کیں اورآنحضرت ﷺ کے ناخن اورموئے مبارک منگا کر انہیں کفن میں رکھنے کی ہدایت کی۔
<ref>(ابن سعد: )</ref>
دم آخر زبان پر یہ آیت تھی:
تِلْكَ الدَّارُ الْآخِرَةُ نَجْعَلُهَا لِلَّذِينَ لَا يُرِيدُونَ عُلُوًّا فِي الْأَرْضِ وَلَا فَسَادًا وَالْعَاقِبَةُ لِلْمُتَّقِينَ
(القصص:۸۳)
یہ آخرت کا گھر ہم ان لوگوں کے لیے بناتے ہیں جو زمین میں نہ برتری چاہتے ہیں اور نہ فساد کرتے ہیں اورعاقبت پرہیز گاروں کے لیے ہے۔
یہی آیت تلاوت کرتے ہوئے واصل بحق ہوئے <ref>(ابن سعد:۵/۳۷۱)</ref> یہ رجب کا مہینہ اور ۱۰۱ھ تھا،تاریخوں میں اختلاف ہے،وفات کے وقت انتالیس یا چالیس سال کی عمر تھی دیر سمعان میں دفن کیے گئے۔