"عمر بن عبد العزیز" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مضمون میں اضافہ کیا ہے
سطر 438:
<ref>(سیرت عمر بن عبدالعزیز:۱۵۴)</ref>
 
=== ذمہ داری کا احساس اورخشیتِ الہیٰ ===
 
حکومت اورسلطنت دلوں کو سخت اورمواخذہ سے بے خوف بنادیتی ہے،لیکن عمر بن عبدالعزیز کے دل کو ا س نے خشیتِ الہیٰ سے لبریز کردیا تھا، وہ خلافت کی ذمہ داریوں کے احساس سے لرزہ براندام رہتے تھے۔
یہ مشغلہ کبھی گھر میں بھی تنہائی میں ہوتا تھا،ایک دن بیوی نے دیکھ لیا، اس کی وجہ پوچھی آپ نے ٹالنا چاہا مگر بیوی نے اصرار کیا اورکہا میں بھی اس سے نصیحت حاصل کرنا چاہتی ہوں، اس وقت آپ نے بتایا کہ میں نے اپنے بارہ میں غور کیا تو معلوم ہوا کہ میں اس امت کے چھوٹے بڑے اورسیاہ سپید جملہ امور کا ذمہ دار ہوں،اس لیے جب میں بیکس غریب محتاج،فقیر،گم شدہ قیدی اوراس قبیل کے دوسرے آدمیوں کو یاد کرتا ہوں جو سارے ملک میں پھیلے ہوئے ہیں، جن کی ذمہ داری مجھ پر ہے اور خدا ان کے بارہ میں مجھ سے سوال کرے گا اوررسول اللہ ﷺ ان کے متعلق مجھ پر دعویٰ کریں گے،اگر میں خدا کے سامنے ان کا کوئی عذر اوررسول اللہ ﷺ کے سامنے کوئی دلیل نہ پیش کرسکا تو مجھے خوف پیدا ہوجاتا ہے اورمیرے آنسو نکل آتے ہیں اورجس قدر میں ان چیزوں پر غور کرتا ہوں اسی قدر میرا دل خوفزدہ ہوتا ہے۔
<ref>(ایضاً:۱۸۸،۱۸۹،وتاریخ الخلفاءتذکرہ عمر بن عبدالعزیز)</ref>
بعض لوگ آپ کے گریہ وبکا پر ملامت کرتے، آپ جواب دیتے تم لوگ مجھے رونے پر ملامت کرتے ہو؛حالانکہ اگر فرات کے کنارے بکری کا ایک بچہ بھی ہلاک ہوجائے تو عمر اس کے بدلہ میں پکڑاجائے گا۔
<ref>(سیرت عمر بن عبدالعزیز:۲۹۱،۲۹۲)</ref>