"عمر بن عبد العزیز" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مضمون میں اضافہ کیا ہے
سطر 455:
یزید بن حوشب کا بیان ہے کہ میں نے حسن بصری اورعمر بن عبدالعزیز سے زیادہ کسی شخص کو قیامت سے ڈرنے والا نہیں دیکھا،معلوم ہوتا تھا ، گویا دوزخ ان ہی کے لیے بنائی گئی ہے۔
<ref>(ابن سعد:۵/۲۹۴)</ref>
 
=== آیات قرآنی سے تاثر ===
قرآن مجید کی موعظت آیات پڑھ کر بے حال ہوتے جاتے ،ایک شب کو یہ آیت:
يَوْمَ يَكُونُ النَّاسُ كَالْفَرَاشِ الْمَبْثُوثِ،وَتَكُونُ الْجِبَالُ كَالْعِهْنِ الْمَنْفُوشِ
<ref>(القارعۃ:۴،۵)</ref>
جس دن لوگ مثل بکھرے ہوئے پردانوں کے ہوں گے،اورپہاڑ مثل دھنکے ہوئے اون کے ہوں گے۔
تلاوت کرکے زور سے چیخے: وسوء صباحاہ اوراچھل کر اس طرح گرے کہ معلوم ہوتا تھا کہ دم نکل جائے گا،پھر اس طرح ساکن ہوگئے کہ معلوم ہوتا تھا ختم ہوگئے پھر ہوش میں آگئے، ایک دن نماز میں یہ آیت:
وَقِفُوهُمْ إِنَّهُمْ مَسْئُولُونَ
<ref>(الصافات:۲۴)</ref>
ان کو بتادو کہ ان سے باز پرس کی جائے گی۔
پڑھی تو اتنے متاثر ہوئے کہ اسی کو بار بار دہراتے رہے اور اس سے آگے نہ بڑھ سکے ۔
<ref>(ایضاً:۱۹۱)</ref>