مقطر غلط کاری نویس، مامورین اداری، توثیق شدہ صارفین، محرک تصاویر، درآمدکنندگان، استثنا از آئی پی پابندی، اجتماعی پیغام رساں، منتظمین
595,806
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں (ٹیگ: لوٹایا بصری خانہ ترمیم) |
م (202.63.213.99 (تبادلۂ خیال) کی ترامیم Tahir mq کی گذشتہ ترمیم کی جانب واپس پھیر دی گئیں۔) (ٹیگ: استرجع) |
||
[[فائل:اولمپک پرچم.png|تصغیر|200px|پانچ اولمپک چھلّے [[1913ء]] میں نقش کیے گئے، [[1914ء]] میں اپنائے گئے اور [[1920ء]] میں [[انٹورپ]] کے مقابلوں میں ان کی رونمائی ہوئی۔]]
جدید '''اولمپک کھیل''' یا '''اولمپکس''' عالمی سطح پر کھیلوں
یہ مقابلے قدیم اولمپک کھیلوں سے متاثر ہیں جو اولمپیا، یونان میں آٹھویں صدی قبل مسیح سے چوتھی صدی عیسوی تک منعقد ہوتے رہے۔ نواب پیری دی کوبرٹن نے 1894ء میں [[بین الاقوامی اولمپک کمیٹی]] (IOC) کی بنیاد رکھی۔ یہ کمیٹی [[اولمپک تحریک]] کی مجلس انتظامیہ ہے، جبکہ [[اولمپک منشور]] میں اس کا ڈھانچہ اور اختیارات بیان کیے گئے ہیں۔
20ویں اور 21ویں صدی کے دوران اولمپک تحریک کے احیا کے نتیجے میں اولمپک کھیلوں میں کئی تبدیلیاں کی گئیں۔ ان تبدیلیوں میں سے ایک برف اور سرد موسم
اولمپک تحریک، انٹرنیشنل اسپورٹس فیڈریشن (IFs)، قومی اولمپک کمیٹیوں (NOCs) اور ہر اولمپک مقابلے کی انتظامی کمیٹی پر مشتمل ہوتی ہے۔ فیصلہ ساز مجلس ہونے کے ناتے، اولمپک منشور کے مطابق اولمپک کمیٹی ہر مقابلے کے لیے میزبان شہر کا انتخاب اور اخراجات کا انتظام کرتی ہے۔ اولمپک کمیٹی ہی اس بات کا فیصلہ بھی کرتی ہے کہ مقابلوں میں کون کون سے کھیل شامل کیے جائیں گے۔ اولمپک سے منسوب کئی رسوم و رواج اور علامتیں بھی ہیں، جن میں اولمپک پرچم، [[اولمپک مشعل]] اور اولمپک کی افتتاحی اور اختتامی تقاریب شامل ہیں۔ گرمائی اور سرمائی اولمپکس میں 33 مختلف کھیلوں کے لیے 13 ہزار سے زائد کھلاڑی حصہ لیتے ہیں۔ ہر کھیل کے حتمی مقابلے میں، پہلے، دوسرے اور تیسرے درجے پر آنے والوں کو بالترتیب طلائی، نقرئی اور کانسی کے [[اولمپک تمغا|اولمپک تمغے]] دیے جاتے ہیں۔
|