"انسولین کی اقسام" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 23:
* '''جلد اثر''' (Rapid-acting)۔ یہ بڑی جلدی خون میں پہنچ کر شوگر کم کرنا شروع کر دیتی ہے۔ اس کا محلول دیکھنے میں بالکل شفاف ہوتا ہے۔ یہ کھانا کھانے سے 15 منٹ پہلے لگا لی جاتی ہے۔<ref>[http://www.webmd.com/diabetes/guide/diabetes-types-insulin?page=2 Types of Insulin for Diabetes Treatment]</ref> کھانا کھانے سے جب شوگر بڑھتی ہے تو یہ اسے کنٹرول کر لیتی ہے۔ 30 منٹ سے 3 گھنٹوں تک اس کا بڑا اثر رہتا ہے مگر پھر کم ہونے لگتا ہے اورلگ بھگ 5 گھنٹوں کے بعد اس کا اثر ختم ہو جاتا ہے۔ چونکہ یہ 24 گھنٹوں تک شوگر کنٹرول نہیں کر سکتی اس لیے اسے کسی ایسی دوسری انسولین کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے جس کا اثر بہت دیر تک قائم رہے۔ اگر انسولین لگا کر کھانا نہ کھایا جائے تو خون میں شوگر بہت کم ہو جانے کی وجہ سے مریض بے ہوش ہو سکتا ہے۔
* '''کم مدتی''' (Short-acting)- اسے ریگولر یا صرف R بھی کہتے ہیں۔ اس کا محلول بھی دیکھنے میں بالکل شفاف ہوتا ہے۔ اسے کھانا کھانے سے آدھا یا ایک گھنٹہ پہلے لگا لینا چاہیے۔ اس انسولین کا اثر 30 منٹ سے ایک گھنٹے میں شروع ہوتا ہے اور 2 سے 5 گھنٹوں تک نمایاں رہتا ہے۔ اس کے بعد اثر کم ہونے لگتا ہے اور لگ بھگ 8 گھنٹے بعد بالکل ختم ہو جاتا ہے۔ اسے بھی کسی ایسی دوسری انسولین کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے جس کا اثر بہت دیر تک قائم رہے۔
* '''درمیانی مدتی''' (Intermediate-acting)۔ اسے NPH یا صرف N بھی کہتے ہیں۔ اس کا محلول دیکھنے میں شفاف نہیں ہوتا ہے بلکہ گدلا ہوتا ہے۔ اگر تھوڑی دیر یہ بے حرکت پڑی رہے تو بوتل میں شفاف محلول اوپر آ جاتا ہے جبکہ تلچھٹ نیچے بیٹھ جاتی ہے۔ اس لیے NPH انسولین کو سرنج میں بھرنے سے پہلے بوتل کو ہلکا سا ہلا لینا چاہیے تاکہ یہ ایک ہی محلول بن جائے۔ یہ شوگر کو فوراً کم نہیں کر سکتی مگر اس کا اثر دیر تک قائم رہتا ہے۔ اس کا اثر شروع ہوتے ہوتے دیڑھ سے چار گھنٹے لگتے ہیں، 4 سے 12 گھنٹوں تک بہت اچھا اثر رہتا ہے اور پھر کم ہوتے ہوتے 24 گھنٹوں میں ختم ہو جاتا ہے۔ عام طور پر یہ انسولین ہر 12 گھنٹوں کے بعد لگائی جاتی ہے۔ اگر R اور N دونوں انسولین ملا کر ایک ہی سرنج سے ایک ساتھ لگانی ہوں تو سرنج میں ہمیشہ پہلے R انسولین بھری جاتی ہے پھر N۔
* ''' زیادہ مدتی''' (Long-acting)۔ مثلاً Lantus۔ یہ بھی شوگر کو فوراً کم نہیں کر سکتی مگر دیرپا اثر رکھتی ہے۔ اس کا اثر لگ بھگ ایک گھنٹے میں شروع ہوتا ہے، آہستہ آہستہ بڑھتا ہے اور کئی گھنٹوں تک برقرار رہتا ہے اور پھر24 گھنٹوں میں ختم ہو جاتا ہے۔ یہ دن میں ایک یا دو بار لگائی جاتی ہے۔<ref>[http://www.joslin.org/info/insulin_a_to_z_a_guide_on_different_types_of_insulin.html A Guide on Different Types of Insulin]</ref>
 
سطر 30:
انسولین اپنی مونومر (monomer) حالت میں اثر رکھتی ہے۔ لیکن انسانی جسم اسے hexamer (6 مولیکیول کا پیکیج) بنا کر ذخیرہ کرتا ہے کیونکہ اس شکل میں انسولین زیادہ پائیدار (مگر غیر موثر) ہوتی ہے۔ ایسی غیر قدرتی انسولین جس میں معمولی ردوبدل کیا جا چکا ہو ہیکزامر نہیں بناتیں۔ ایسی انسولین بڑی جلدی اثر کرتی ہیں مثلاً ایکٹ ریپیڈ۔ <br/>
شوگر کے مریضوں میں ہر کھانے کے بعد خون میں شوگر تیزی سے بڑھتی ہے اور اسے روکنے کے لیے تیزی سے اثر کرنے والی انسولین کی ضرورت ہوتی ہے۔ عام طور پر پورے دن میں لگنے والی انسولین کی لگ بھگ آدھی مقدار تیزی سے اثر کرنے والی انسولین کی ہوتی ہے جو دو یا تین کھانوں میں تقسیم ہو جاتی ہے اور باقی آدھی مقدار زیادہ مدتی انسولین کی ہوتی ہے جو دو حصوں میں 12 گھنٹوں کے وقفے سے لگائی جاتی ہے۔ مریض کے مرض کی شدت، کام کاج اور ورزش کے معمول اورکھانا کھانے کے معمول کے مطابق معالج اس میں ترمیم کرتے ہیں۔ <br/>
بازار میں دستیاب بیشتر انسولین کو ایک ہی سرنج میں ملا کر استعمال کیا جا سکتا ہے مگر glargine انسولین (Lantus) کو دوسری انسولین سے نہیں ملایا جا سکتا کیونکہ اس کی پی ایچ 4 (تیزابی) ہوتی ہے۔ ۔<ref>[//en.wikipedia.org/wiki/Insulin_glargine Insulin glargine]</ref> اس کے برعکس ریگولر انسولین (R) کی پی ایچ 7.0 سے 7.8 (اساسی) تک ہوتی ہے۔
 
== ڈوز ==