"عبد اللہ بن عبد اللہ بن ابی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ کیا ہے
مضمون میں اضافہ کیا ہے
سطر 26:
'''عبد اللہ بن عبد اللہ بن ابی''' ایک سچے مسلمان اور صحابی رسول تھے یہ منافقوں کے سردار کے بیٹے تھے۔ اسلام قبول کرنے سے پہلے ان کانام حباب بن عبد اللہ تھاان کا پورا نسب اس طرح ہے عبد الله بن عبد الله بن ابی بن مالك بن الحارث بن عبيد بن مالك بن سالم بن غنم بن عوف بن الخزرج الانصاری الخزرجی ان کا والد ابن سلول ان کی وجہ سے اپنی کنیت ابو الحباب رکھتا۔حبلی سالم کا لقب ہے،جو اس خاندان کا مورث اعلیٰ تھا، وجہ تسمیہ یہ ہے کہ اس کا پیٹ بہت بڑا تھا۔
مالک نے کہ حضرت عبداللہ ؓ کا پردادا تھا ،قبیلہ خزاعہ کی ایک عورت سلول نامی سے شادی کی تھی اس سے ابی پیدا ہواجو عبداللہ ابو حباب کا باپ ہے۔
عبداللہ ابو حباب (جو ابن ابی بن سلول کے نام سے مشہور ہے،قبیلہ خزرج کے ممتاز ترین افراد میں تھا، اس کے اثر اور زور وقوت کا اندازہ اس سے ہوسکتا ہے کہ اسلام سے قبل مدینہ کا تخت و تاج اسی کے سپرد کرنے کی تجویز تھی،اوس وخزرج دیرینہ عداوتوں کے سبب سے باہم سخت مخالف تھے،تاہم اس کے تخت نشین کرنے پر سب کا اتفاق تھا، حضرت عبداللہ ؓ اسی عبداللہ کے فرزند ارجمند ہیں۔ہیں۔یہ عجیب بات ہے کہ ابن ابی عقلمند دور اندیش اورصاحبِ تدبیر ہونے کے باوجود شرف ایمان سے محروم رہا، آنحضرتﷺ مدینہ تشریف لائے اورخلافت الہیٰ کی بنیاد قائم کی تو رشک ومنافست کا عجیب منظر درپیش تھا، ابن ابی اوراس کے چند ہم خیال اسلام کی اس ترقی کو حسد کی نگاہ سے دیکھتے تھے جوں جوں رسول اللہ ﷺ کا اقتدار بڑھتا تھا یہ گروہ اس کو صدمہ پہنچانے کی کوشش کرتا تھا۔
آخر مسلمانوں کے غلبہ اور زور کی وجہ سے ابن ابی کو سراطاعت خم کرنا پڑا اوراپنی جماعت کے ساتھ منافقانہ مسلمانوں کے زمرے میں داخل ہوگیا اورمنافقین کا سرغنہ بنا۔
== اسلام ==
یہ ابتدائی اسلام لانے والوں میں سے تھے جب مسلمان ہوئے تو ان کا نام رسول اللہ نے عبد اللہ رکھا۔ تمام غزوات میں شریک رہے۔ انہی کے کہنے پر رسول اللہ نے ان کے والد کا جنازہ پڑھایا۔<ref>اسدالغابہ، ابن اثیر ،حصہ پنجم، صفحہ 291،المیزان پبلیکیشنز لاہور</ref>