"اسحاق بن راہویہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مضمون میں اضافہ کیا ہے
اضافہ کیا ہے
سطر 14:
=== تعلیم وتربیت ===
سنہ۱۶۱ھ یاسنہ۱۶۳ھ میں ولادت ہوئی (سنہ وفات میں اختلاف ہے، اس اختلاف کی وجہ سے ان کی تاریخِ ولادت میں بھی اختلاف ہوگیا ہے؛ مگرصحیح یہ ہے کہ سنہ۱۶۱ھ میں ولادت ہوئی اور سنہ۲۳۸ھ میں وفات پائی) ابتدائی تعلیم کے بعد حدیث کی طرف توجہ کی سب سے پہلے امام وقت عبداللہ بن مبارک کی خدمت میں گئے؛ مگراس کی کم سنی استفادہ میں مانع بنی؛ پھردوسرے شیوخ حدیث کی مجالسِ درس میں شریک ہوئے اور ان سے استفادہ کیا، اس وقت ممالکِ اسلامیہ میں دینی علوم کے جتنے مراکز تھے وہ سب ایک دوسرے سے ہزاروں میل دور تھے؛ مگرابنِ راہویہ نے اِن تمام مقامات کا سفر کیا اور وہاں کے تمام ممتاز محدثین وعلماء سے استفادہ کیا، خطیب بغدادی نے اس سلسلہ میں عراق، حجاز، یمن، مکہ اور شام وغیرہ کا نام لیا ہے؛ مگران مقامات کی حیثیت محض ایک شہر کی نہیں تھی؛ بلکہ یہ مملکتِ اسلام کے بڑے بڑے صوبے یاعلاقے تھے، جن میں سینکڑوں علمی مراکم تھے اور بیشمار جگہوں پرفقہ وحدیث کی مجلسیں برپا تھیں، اس لیے ان مرکزی مقامات کی نہ جانے کتنے بستیوں کی خاک چھانی ہوگی، ان کے اساتذہ کے چند نام یہ ہیں:
سفیان بن عیینہ مکہ، جریر بن عبدالحمید راموی، اسماعیل بن عیلہ بصرہ، وکیع بن جراح، یحییٰ بن آدم، ابومعاویہ، ابوآسامہ کوفہ، عبدالرزاق بن ہمام، عبداللہ بن وہب، عبداللہ بن مبارک خراسان، یہ ان کے چند مشاہیراساتذہ کے نام دیئے گئے ہیں؛ ورنہ یہ تعداد اس سے بہت زیادہ ہے۔