"اسحاق بن راہویہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مضمون میں اضافہ کیا ہے
مضمون میں اضافہ کیا ہے
سطر 25:
=== حدیث سے شغف کا نتیجہ ===
خداداد استعداد وصلاحیت اور قوتِ حافظہ کے ساتھ حدیث سے ان کے شغف واہنماک نے جلد ہی ان کوتبع تابعین کے زمرہ میں ایک ممتاز حیثیت کا مالک بنادیا، بڑے بڑے ائمہ حدیث ان کے فضل وکمال کے معترف اور ان کے جلالت علم کے قائل ہوگئے، ابنِ خزیمہ کہتے تھے کہ اگروہ تابعین کے زمانہ میں ہوتے تواپنے علم وفضل کی بناء پراس زمرہ میں بھی ایک ممتاز حیثیت حاصل کرتے۔
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کے سامنے جب کوئی شخص ابنِ راہویہ کہتا تھاتوان کوبرا معلوم ہوتا تھا، وہ کہتے تھے کہ خراسان کے علاقہ میں ان کے زمانہ میں ان کے جیسا صاحب علم آدمی نہیں پیدا ہوا؛ گوہمارے اور ان کے درمیان بہت سے مسائل میں اختلاف تھا؛ مگریہ کوئی نئی بات نہیں ہے، اختلاف توہرزمانہ کے اہلِ علم میں ہوا ہے؛ مقصد یہ تھا کہ اختلاف کی بناء پرکسی کے فضل کا اعتراف نہ کرنا صحیح نہیں ہے؛ یحییٰ بن یحییٰ ایک ممتاز محدث تھے، ان کے پاس جب ابنِ راہویہ آتے تھے تووہ ان کا اس قدر احترام کرتے تھے کہ ان کے قریب کے لوگوں کوتعجب ہوتا تھا، کسی نے ان سے پوچھا کہ وہ توآپ سے عمر میں بھی چھوٹے ہیں، ان کی اتنی عزت افزائی کیوں کرتے ہیں؛ انہوں نے کہا کہ:
 
إِسْحَاقُ أَكْثَرُ عِلْماً مِنِّي، وَأَنَا أَسَنُّ مِنْهُ۔
<ref>(تاریخ دمشق، ابن عساکر:۸/۱۲۷، شاملہ،ملفات وورد من على ملتقى أهل الحديث)</ref>