"اسحاق بن راہویہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ کیا ہے
مضمون میں اضافہ کیا ہے
سطر 72:
=== وفات ===
۷۷/برس کی عمر میں سنہ۲۳۸ھ میں وفات پائی، ان کی قبر آج بھی زیارت گاہ خلائق ہے، ابن حجر نے لکھا ہے کہ ان کی قبر مشہور ہے اور لوگ اس کی زیارت کوجاتے ہیں۔
=== یہ صاحب مذہب تھے ===
 
حافظ ابنِ کثیرؒ نے لکھا ہے کہ یہ فقہ میں ایک مسلک کے بانی تھے، جسے اسحاقیہ کے نام سے پکارا جاتا تھا، ان کے الفاظ یہ ہیں:
 
إسحاق بن راهويه قد كان إماماً متبعاً له طائفةٌ يقلدونه ويجتهدون على مسلكه۔
 
<ref>(الباعث الحثيث في اختصار علوم الحديث:۱/۳۵، شاملہ، موقع الوراق۔ اختصار علوم الحدیث:۸۹)</ref>
 
ترجمہ: اسحاق بن رہویہ امام وقت تھے، ایک گروہ ان کی تقلید کرتا تھا اور ان کے مسلک کے مطابق مسائل کا استنباط اور اجتہاد کرتا تھا۔
 
اس بات کا علم نہیں ہوسکا کہ یہ مسلک کہاں پروان چڑھا، کتنے دنوں تک زندہ رہا اور کب فنا ہوگیا۔
 
 
 
=== علما کی رائے ===