"تبادلۂ خیال:سٹیرائیڈ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
«==مزید معلومات== اسٹیرائیڈ گردوں پر اثر کرتے ہیں۔ ان کا کام بہت بڑھا کر زیادہ سے زیادہ اڈرنالین خارج کرنے میں مدد دیتے ہیں جس سے باڈی انرجی ایک دم بہت بوسٹ کر جاتی ہے۔ وہ کسی بھی بیماری کے خلاف ایک دم کئی گنا قوت مدافعت سے مقابلہ کرتی ہے۔ سٹریرائی...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا
(کوئی فرق نہیں)

نسخہ بمطابق 17:36، 20 ستمبر 2021ء

مزید معلومات

اسٹیرائیڈ گردوں پر اثر کرتے ہیں۔ ان کا کام بہت بڑھا کر زیادہ سے زیادہ اڈرنالین خارج کرنے میں مدد دیتے ہیں جس سے باڈی انرجی ایک دم بہت بوسٹ کر جاتی ہے۔ وہ کسی بھی بیماری کے خلاف ایک دم کئی گنا قوت مدافعت سے مقابلہ کرتی ہے۔ سٹریرائیڈ کا حسب ضرورت استعمال انسانیت کے فائدے کے لیے ہے۔ کسی دوائی کے ری ایکشن کرنے پر فورا سولوکارٹف نامی سٹیرائیڈز دے کر مریض کو کور کیا جاتا ہے۔ بلڈ پریشر بہت کم ہو تو دیکسامیتھاسون سٹیرائیڈز دیا جاتا ہے۔ بلڈ لگانے سے پہلے عموما اینٹی الرجک اور ڈیکاڈران نامی سٹیرائیڈز انجیکٹ کیا جاتا ہے تاکہ کسی قسم کے سائیڈ ایفیکٹ اور الرجی سے محفوظ رہا جاسکے۔ سیکس ٹائمنگ بڑھانے والی گولیاں بھی سٹیرائڈز پر مبنی ہوتی ہیں جو گردوں پر برا اثر ڈالتی ہیں اور بار بار یہ گولیاں کھانے والے لوگ گردوں کے مرض میں مبتلا ہوکر ہسپتال پہنچے ہوتے ہیں۔ گلے کی انفیکشن اور پھیپھڑوں کی شدید انفیکشن میں بھی مریضوں کو ہلکی مقدار میں سٹیرائیڈز استعمال کرائی جاتی ہیں جس میں ڈیلٹاکارٹل اور ڈیکسامیتھاسون وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ اکثر اوقات نیبولایئزر مشین میں ڈیکسامیتھاسون انجیکشن ڈال کی اس کی بھاپ بھی مریضوں کو دی جاتی ہے۔ آرتھرائٹس کے مرض میں مبتلا لوگ جب بیماری کی آخری سٹیج پر پہنچ جاتے ہیں تب ان پر کوئی میڈیسن کوئی پین کلر اثر نہیں۔ کرتی۔ ایسے لوگ پھر اسٹیرائیڈز کا استعمال شروع کر دیتے ہیں۔ ڈیکسامیتھاسون کا ایک انجیکشن روزانہ انہیں درد سے نجات دیتا ہے لیکن یہ زیادہ عرصہ جی نہیں پاتے۔ سٹیرائیڈز جہاں گردوں کا کام کئی گنا بڑھا دیتے ہیں وہیں گردوں کی لائف کئی گنا کم کردیتے ہیں۔ کھلاڑیوں کے سٹیرائیڈز استعمال کرنے پر پوری دنیا میں پابندی ہے۔ اگر کوئی۔ کھلاڑی اپنی کارکردگی بڑھانے کے لیے اس کا استعمال کرے تو اسے انٹرنیشنل سطح پر پابندیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سٹیرائیڈز جیسی میڈیسن تو سٹیرائیڈز خود ہی ہیں۔ لیکن البتہ ایسی دوسری بہت سی ادویات موجود ہیں جو سٹیرائیڈز تو نہیں ہیں لیکن وہ مختلف امراض میں فوری اثر دکھاتی ہیں۔ جیسے کہ کسی بھی قسم کی الرجی میں ایول فورا راحت دیتی ہے۔ ایک میڈیسن لگنوکین کے نام سے موجود ہے جو انجیکشن فارم میں جیل فارم میں اور ڈراپس فارم میں ہے۔ یہ سن کرنے کا کام کرتی ہے اور فورا راحت دیتی ہے۔ بلکہ اب تو یہ زخموں پر لگانے والی کریموں جیسے کہ heal it وغیرہ میں بھی آرہی ہے۔ آپ کو کہیں سے چوٹ لگی۔ زخم ہوا۔ بہت شدید درد ہے۔ heal it لگائیے۔ لگنوکین آپ کے ٹشوز سن کردے گی۔ اسی طرح angised نامی ایک گولی فوری اثر کرتی ہے۔ دل کے مریضوں کو جب دل کا فوری محسوس ہو فورا زبان تلے رکھیں۔ دل کے دورے سے تحفظ کے لیے بہترین ہے۔ اسی طرح ایک anti coagulant heparin کے نام سے آرہا ہے انفیوزن فارم میں۔ مریض کے خون میں ادھر کلاٹ وغیرہ بنا۔ کوئی علامت ظاہر ہوئی۔ ڈاکٹر فورا ہیپارین انجیکٹ کردیتے ہیں جو فورا خون کی روانی بحال کرتی ہے اور زندگی بچاتی ہے۔ ۔Mannitol نامی ڈرپ دماغی چوٹ والے مریضوں کو ہسپتال۔پہنچتے ہی دی جاتی ہے۔ جس سے ان کا دماغ اندرونی چوٹ سے فوری ریکوری شروع کردیتا ہے۔ ۔Ansid نامی گولی جس میں flurbiprofen سالٹ پایا جاتا ہے دو گھونٹ پانی میں حل کرکے فورا مریض کو پلا دیں۔ شدید سے شدید درد سے فوری نجات ملتی ہے۔ دو انجیکشن kinz اور metomide انتہائی فوری اثر کرتے ہیں۔ مریض کو لگاتے ہی شدید سے شدید درد سے نجات ملتی ہے اور مریض چوبیس گھنٹے تک غنودگی کا شکار۔رہتا ہے۔ اصل کام کنز نامی انجیکشن کا ہے۔ میٹومائیڈ صرف الٹی روکنے کے لیے لگایا جاتا ہے۔ ہر میڈیسن اپنی ڈومین میں کام کرتی ہے کوئی اینٹی وائرس ہے کوئی اینٹی بائیوٹک کوئی پین کلر ہے کوئی اینٹی الرجک ہے کوئی سٹیرائیڈز ہے سب کا اپنا اپنا موڈ آف ایکشن ہے۔ کبھی بھی ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر میڈیسن ہرگز استعمال مت کریں۔ اور مستند ڈاکٹر سے ہی ہمیشہ علاج کروائیں۔ غلط میڈیسن بیماری سے بھی زیادہ خطرناک ہوتی ہے جیسے کہ پیناڈول، پیراسٹامول، ڈسپرین، فلیجل،بروفن،نوویڈیٹ وغیرہ کا استعمال لوگ ایسے کرتے ہیں جیسے خشک میوہ جات ہوں۔(منقول) --امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 17:36، 20 ستمبر 2021ء (م ع و)

واپس "سٹیرائیڈ" پر