"سید داؤد غزنوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
درستی
سطر 1:
{{بلا حوالہ}}
 
مولانا '''داود غزنوی''' (ولادت: 1895ء - وفات: 1962ء16 دسمبر 1963ء) برطانوی ہند کے ایک [[عالم دین]] اور [[تحریک آزادی]] کے ممتاز رہنما تھے جو [[ امرتسر]] میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد سید عبد الجبار غزنوی عالم باعمل اور سوفی بزرگ تھے۔ ابتدائی تعلیم والد صاحب سے حاصل کی اور پر [[دہلی]] جا کر [[حدیث]] کی تکمیل کی۔ بعد ازاں والد کے قائم کردہ مدرسہ تقویت الاسلام امرتسر میں مدرس ہوئے۔ اسی دوران تحریک خلافت میں سرگرم حصہ لیا۔ [[جمعیت علمائے ہند|جمعیت العلماء ہند]] کے بانی رکن تھے۔ عرصے تک اس کے نائب صدر رہے۔ 1919ء میں غیر ملکی حکومت کے خلاف بغاوت کے جرم میں گرفتار ہوئے اور تین سال [[میانوالی]] جیل میں گزرے۔ 1925ء میں دوبارہ گرفتار ہوئے۔ 1927ء میں سائمن کمیشن کے مقاطعے کی تحریک میں حصہ لینے کی پاداش میں قید ہوئے۔
 
1929ء میں آپ نے ہم خیال رہنماؤں کے اشتراک سے [[مجلس احرار الاسلام]] قائم کی۔1932ء میں احرار نے [[کشمیر]] کے مہاراجا کے خلاف تحریک چلائی تو آپ بھی گرفتار گئے۔ 1942ء میں کانگرس کی ’’ [[ہندوستان چھوڑ دو]]‘‘ تحریک میں حصہ لیا اور کچھ عرصہ قید و بند میں گزارا۔ رہائی کے بعد پنجاب کانگرس کے صدر منتخب ہوئے۔ اور کانگرس کے ٹکٹ پر پنجاب اسمبلی کے رکن چنے گئے۔ 1946ء میں[[آل انڈیا مسلم لیگ| مسلم لیگ]] میں شمولیت اختیار کی اور [[تحریک پاکستان]] میں حصہ لیا۔ آپ شعلہ بیان خطیب ہونے کے علاوہ بلند پایہ صحافی بھی تھے۔ 1927ء میں [[امرتسر]] سے ہفت روزہ توحید جاری کیا۔ جو [[قانون آزادی ہند 1947ء|قیام پاکستان]] تک جاری رہا۔
سطر 9:
 
[[زمرہ:1895ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1962ء1963ء کی وفیات]]