"ابو سلیمان دارانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مضمون میں اضافہ کیا ہے
اضافہ کیا ہے
سطر 86:
حضرت ابو سلیمان الدارانی کی کرامات بھی کثرت سے منقول ہیں،ابو عبدالرحمن السلمی نے اپنی کتاب محن المشائخ میں لکھا ہے کہ ایک بار شیخ دارانی کسی بات پر اہل دمشق سے ناراض ہوکر وہاں سے کسی سرحدی مقام پر چلے گئے،ان کے جانے کے بعد کسی شخص نے عالمِ خواب میں دیکھا کہ اگر شیخ دارانی دمشق واپس نہ آئیں گے تو تمام اہل وطن تباہ وبرباد ہوجائیں گے؛چنانچہ عوام کا ایک جم غفیر ان کی تلاش میں نکلا اوران کے پاس پہنچ کر نہایت عجز وتذلل کے ساتھ واپسی کی درخواست کی یہاں تک کہ شیخ پھر دمشق واپس آگئے۔
<ref>(البدایہ والنہایہ:۱/۲۵۸)</ref>
=== وفات ===
 
باختلافِ روایت ۳۰۴ھ ۲۰۵ھ اور ۲۳۵ھ میں علم و عمل کا یہ نیز تاباں غروب ہوگیا (ابن جوزی نے ان سنین وفات میں اول الذکر ہی کو ارجح قرار دیا ہے اورابن عماد حنبلی، علامہ ذہبی،ابن خلکان اورخطیب بغدادی نے بھی اس کی توثیق کی ہے۔
<ref>(صفوۃ الصفوۃ:۴/۲۰۸)</ref>
ان کے انتقال کی خبر سُن کر مروان الطاطری نے کہا:
لقد احیب اھل الاسلام کلھم
<ref>(شذرات :۲/۱۳، العبر :۱/۳۴۷،ابن خلکان:۱/۴۹۵،بغداد:۱۰/۲۴)</ref>