"فضل بن دکین" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ کیا ہے
اضافہ کیا ہے
سطر 25:
ان کی مرویات کی تعداد ہزاروں تک پہنچتی ہے؛چنانچہ خود ان کے بیان کے مطابق چار ہزار حدیثیں تو انہوں نے صرف سفیان ثوری سے حاصل کی تھیں، ان تمام روایات کا پایۂ ثقاہت نہایت بلند ہے۔
ابو نعیم جن محدثین وائمہ کے فیضانِ صحبت سے مستفید ہوکر مرتبۂ کمال کو پہنچے ان کی فہرست بہت طویل ہے کچھ ممتاز نام یہ ہیں:سلیمان الاعمش،مسعر بن کدام،سفیان ثوری،مالک بن انس، ابن ابی ذئب،سفیان بن عیینہ، اسرائیل بن یونس،ابن ابی لیلیٰ ،شعبہ بن الحجاج،شریک بن عبداللہ،حماد بن زید
=== تلامذہ ===
اساتذہ کی طرح خود ان کے آفتابِ علم سے مستنیر ہونے والوں کا دائرہ بھی کافی وسیع تھا،جس میں عبداللہ بن مبارک جیسے جلیل القدر ائمہ کے نام بھی نظر آتے ہیں جن کے فضل وکمال کی پوری دنیا معترف تھی اور جو ابو نعیم سے عہد وعمر دونوں میں متقدم تھے، تلامذہ میں امام احمد بن حنبل،ابوبکر بن شیبہ، اسحاق بن راہویہ،یحییٰ بن معین،امام بخاری،ابوزرعہ،محمد بن سعد (کاتب الواقدی)یعقوب بن شیبہ،عباس الدوری،احمد بن حسم،زہیر بن حزب،عثمان ابن ابی شیبہ، ابو حاتم کے اسمائے گرامی ذکر کے لائق ہیں۔