"اسد بن فرات" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ کیا ہے
اضافہ کیا ہے
سطر 39:
اسد عراق میں تحصیل علم میں مصروف تھے کہ اچانک مدینہ سے امام مالک کی وفات کی خبر صاعقہ اثر ملی اوراسی وقت سے امام مالک کے تلامذہ طالبانِ علم کے مرجوعہ کے مرجوعہ بن گئے،جن میں قاضی اسد بھی شامل تھے اس واقعہ کو وہ خود اس طرح بیان کرتے ہیں:
ہم لوگ ایک دن امام محمد کے حلقہ درس میں بیٹھے تھے کہ اچانک ایک شخص آیا اورلوگوں کو پھاند تا ہوا امام محمد کے قریب پہنچا اوران سے کوئی خبر بیان کی جس پر امام محمد بول اٹھے اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ایک مصیبت ہے کہ اس سے بڑھ کر دوسری مصیبت نہیں،مالک بن انس کا انتقال ہوگیا،امیر المومنین فی الحدیث نے وفات پائی۔
یہ خبر مسجد میں پھیلی پھر بجلی کی طرح سارے شہر میں دوڑ گئی لوگ مالک بن انس کی وفات پر اظہارِ غم کے لئے جمع ہونے لگے اور اس کے بعد یہ حال ہوگیا کہ جب کوئی مالک بن انس کی حدیث روایت کرنے لگتا تو ایک خلقت اس کے گرد امنڈ آتی اوراس قدر مجمع ہوتا کہ راستے بند ہوجاتے۔