"گولان پہاڑیاں" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
{{Infobox settlement
<!-- See Template:Infobox Municipality for additional fields that may be available -->
<!-- See the Table at Infobox Municipality for all fields and descriptions of usage -->
<!-- Basic info ---->
|name = سطح مرتفع گولان
|official_name ={{lang-ar|هَضْبَةُ الْجَوْلَانِ}}&lrm; <br /> {{lang-he|רמת הגולן}} ''(رمت ہگولن)''
|settlement_type =
|total_type = <!-- to set a non-standard label for total area and population rows -->
<!-- images and maps ---->
|image_map = Golan_Heights_MapGolan Heights Map.PNG
|image_skyline = Brechat ram mt hermon.JPG
|image_caption = [[جھیل مسعدہ]] نزد [[کوہ حرمون]] (پس منظر)، شمال مشرقی سطح مرتفع گولان
سطر 22:
|longd=35 |longm=44 |longs=58 |longEW=E
|subdivision_type = حیثیت
|subdivision_name = بین الاقوامی طور پر [[اسرائیل]] کا [[سوریہ|سرزمین شام]] پر غیر قانونی قبضہ۔<ref name=BBC>{{cite web|title=Golan Heights profile|url=http://www.bbc.co.uk/news/world-middle-east-14724842|work=BBC|accessdate=30 Novemberنومبر 2011|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225160853/https://www.bbc.co.uk/news/world-middle-east-14724842|archivedate=2018-12-25|url-status=live}}</ref>
|subdivision_type1 =
|subdivision_name1 =
سطر 28:
|seat =
|parts_type =
|parts_style = <!-- =list (for list),، coll (for collapsed list),، para (for paragraph format)
Default is list if up to 5 items, coll if more than 5 -->
|parts = <!-- parts text, or header for parts list -->
|p1 =
|p2 = <!-- etc. up to p50: for separate parts to be listed -->
<!-- Area ---->
|area_magnitude = <!-- use only to set a special wikilink -->
|unit_pref =<!-- Enter: Imperial, to display imperial before metric -->
|area_footnotes =
|area_total_km2 =1800 <!-- ALL fields with measurements are subject to automatic unit conversion -->
|area_blank1_title =[[اسرائیل]] کے زیر قبضہ
|area_blank1_km2 =1200
<!-- Elevation ---->
|elevation_footnotes = <!-- for references: use <ref> </ref> tags -->
|elevation_m =
|elevation_max_m =2814
|elevation_min_m =-212
<!-- Population ---->
|population_as_of =2011
|population_total =
|population_footnotes =
}}
'''مرتفع جولان'''، جسے [[عربی زبان|عربی]] میں '''{{Langlang|ar|هَضْبَةُ الْجَوْلَان}}''' یا '''{{Langlang|ar|مُرْتَفَعَاتُ الْجَوْلَان}}''' کہا جاتا ہے، ایک [[سطح مرتفع]] علاقہ ہے اور [[سوریہ|ارض شام]] کا حصہ ہوتے ہوئے، جس میں سے زیادہ حصہ [[اسرائیل]] کے زیر قبضہ ہے، اس ملک کے مغرب میں واقع ہے۔ جغرافیائی لحاظ سے ہضبہ الجولان کے گرد جو دیگر علاقے پائے جاتے ہیں ان میں [[لبنان]]، [[اردن]] اور [[اسرائیل]] شامل ہیں۔ اس کو اردو میں اکثر، انگریزی حساب سے، صرف گولان بھی لکھ دیا جاتا ہے اور اسی زبان میں اس کو Golan Heights بھی کہا جاتا ہے۔
 
== تنازع ==
اسرائیل نے 1967 کی مشرق وسطیٰ کی جنگ کے آخری مرحلے میں اس علاقے پر قبضہ کر لیا تھا اور 1973 میں شام کی اس پر واپس قبضہ کرنے کی کوشش بھی ناکام بنائی اور سنہ 1981 میں اس کو اسرائیل نے یکطرفہ طور پر اپنا علاقہ قرار دے دیا تھا۔
تاہم اسرائیل کے اس اقدام کو عالمی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا اور سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ گزشتہ 52 سال سے یہ علاقہ عالمی سطح پر متنازع ہے اور [[اقوام متحدہ]] کی [[سلامتی کونسل]] اس علاقے پر اسرائیل کے قبضہ کو غیر قانونی قرار دیتی ہے۔
شام میں اقوام متحدہ کے خصوصی سفیر گئیر پیڈرسن نے گزشتہ ماہ ایک بیان میں کہا تھا کہ سکیورٹی کونسل اس پر بہت واضح ہے کہ گولان کی پہاڑیاں شامی علاقہ ہے اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق یہ شامی کی سرحدی سالمیت کا معاملہہے۔
 
== اہمیت ==
گولان کی پہاڑیوں کو شام اور اسرائیل دونوں ملک ہی خاص اہمیت دیتے ہیں اس کی اہم وجہ اس کی جغرافیائی اور عسکری اہمیت ہے۔ شام کے جنوب مغرب میں واقع اس پہاڑی سلسلے سے شامی دار الحکومت دمشق واضح طور پر نظر آتا ہے۔
اس علاقے پر اسرائیل کے قبضہ کے بعد سے اسرائیلی فوج یہاں سے شامی فوج اور جنگجوؤں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ جبکہ یہاں سے شمالی اسرائیل کا علاقہ بھی دسترس میں ہے اور سنہ 1948 سے سنہ 1967 تک جب یہ پہاڑی سلسلہ شام کے زیر انتظام تھا تو شامی فوج یہاں سے شمالی اسرائیل پر گولہ باری کرتی رہی ہے۔
 
لہذا اس علاقے کا جغرافیائی [[محل وقوع]] اسرائیل کو شام کی جانب سے کسی بھی عسکری حملے کے خلاف تحفظ فراہم کرتا ہے۔
عسکری اہمیت کے علاوہ اس بنجر علاقہ کے لیے پانی بھی ان پہاڑیوں سے بارش کے پانی سے بننے والے ذخیرہ سے حاصل ہوتا ہے جو اسرائیل کے لیے پانی کا تیسرا بڑا ذریعہ ہے۔
 
== حوالہ جات ==