"سورہ فاتحہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 22:
== نام ==
اس کا نام "الفاتحہ" اس کے مضمون کی مناسبت سے ہے۔ فاتحہ اس چیز کو کہتے ہیں جس سے کسی مضمون یا کتاب یا کسی شے کا افتتاح ہو۔ دوسرے الفاظ میں یوں سمجھیے کہ یہ نام "دیباچہ" اور آغاز{{زیر}} کلام کا ہم معنی ہے۔ اسے [[الفاتحہ|ام الکتاب]] اور [[الفاتحہ|ام القرآن]] بھی کہا جاتا ہے۔ اس سورۃ کے متعدد نام ہیں۔ فاتحہ، فاتحۃ الکتاب، سورۃ الکنز، کافیۃ، وا فیۃ، شافیۃ، شفا، سبع مثانی، نور، رقیۃ، سورۃ الحمد، سورۃ الدعا، تعلیم المسئلہ، سورۃ المناجاۃ، سورۃ التفویض، سورۃ السوال، فاتحۃ القرآن، سورۃ الصلوۃ۔<ref>تفسیر خزائن العرفان علامہ نعیم الدین مراد آبادی ،سورۃ الفاتحہ</ref>
===مختلف نام اور وجہ تسمیہ===
* اس کا نام سورة فاتحہ ہے۔۔ کہ ایک روایت میں وحی کا سلسلہ اسی سے شروع ہوا ہے۔
* دوسرانام : فاتحۃ ال کتاب ہے۔۔ کیونکہ قرآن کریم اسی سے شروع کیا گیا ہے۔
* تیسرا نام : سورة کا فیہ ہے۔۔ کیونکہ سارے قرآن کے مضامین کی بنیاد اس میں لکھی گئی ہے۔
* چوتھا نام : سورة کنز ہے۔۔ کیونکہ سارے قرآن کی دولت کا خزانہ یہی ہے۔
* پانچواں نام : سورة کافیہ ہے۔۔ یعنی نماز میں دوسری سورتوں کے بدلے میں اس کو پڑھنا کافی ہے لیکن اس کے بدلے میں کسی سورة کو نہیں پڑھا جاسکتا۔
* چھٹانام : سورة وافیہ ہے۔۔ کہ جب یہ سورة نماز میں پڑھی جائے گی تو پوری پڑھی جائے گی ‘ صرف دو تین آیتوں پر اکتفا نہ کیا جائے گا۔
* ساتواں نام : سورة شافیہ ہے۔۔ کہ اس کو پڑھ کر دم کرنے سے بیماریاں دور ہوتی ہیں۔
* آٹھواں نام : سورة شفا ہے۔۔ وجہ یہ ہے کہ اس سے شفا ملتی ہے۔
* نواں نام : سبع مثانی ہے۔۔ کیونکہ سات آیتیں ہیں اور نماز کی ہر رکعت میں ان کی تکرار ہوتی رہتی ہے۔
* دسواں نام : سورة نور ہے۔۔ کہ اس کے سارے مضامین نور ہی نور ہیں۔
* گیارھواں نام : سورة رقیہ ہے۔۔ کیونکہ زہر کے اتارنے میں یہ سورة کریمہ منتر کا کام کرتی ہے۔
* بارہواں نام : سورة دعا ہے۔۔ کیونکہ اس میں بہترین دعا سکھائی گئی ہے۔
* چودھواں نام : سورة تعلیم المسئلہ ہے۔۔ کیونکہ بیشمار مسائل عقائد و اعمال کے اس میں موجود ہیں ۔ اور تمامی مسائل کی اس میں بنیاد رکھی گئی ہے۔
* پندرہواں نام : سورة مناجات ہے۔۔ کیونکہ اس سورة کریمہ کا سارا مضمون بندے کی اپنے رب سے مناجات ہے۔
* سولھواں نام : سورة تفویض ہے۔۔ کیونکہ اس سورة کریمہ میں بندہ اپنے بالکل اپنے رب کے سپرد کردیتا ہے۔
* سترھواں نام : سورة سوال ہے۔۔ کیونکہ بندہ اس سورة شریفہ کی تلاوت کے وقت پورا سائل ہوجاتا ہے۔
* اٹھارھواں نام : ام ال کتاب ہے۔۔ کیونکہ ہر آسمانی کتابوں کا جو ہر اس میں ہے۔
* انیسواں نام : فاتحۃ القرآن ہے۔۔ کیونکہ قرآن کی ابتداء اسی سے ہے۔ یہ نام اور دوسرا نام فاتحۃ ال کتاب ایک ہی وجہ سے ہے۔
* بیسواں نام : سورة صلوٰۃ ہے۔۔ کیونکہ نماز اس کے بغیر نہیں ہوتی ہے۔ <ref>تفسیر اشرفی۔ تفسیر سورۃ فاتحہ آیت 1</ref>
 
== زمانۂ نزول ==