"سرسام" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 4:
 
{سرسام ورم ہے} خواہ ورم [[گرم]] ہو یا [[سرد]]، لیکن بعض اطباء نے سرسام کو ورم گرم کے ساتھ مخصوص کیا ہے اور ورم ایک غیر طبعی زیادتی ہے جو مادہ فضلیہ سے پیدا ہوتی ہے اور عضو میں ایسا تمدد پیدا کر دیتی ہے جو اس کے افعال میں ضرر پہونچانے لگتا ہے،
{جو دماغ کی دونوں جھلیوں میں سے کسی ایک جھلی میں ایک ساتھ پیدا ہوتا ہے} دونوں جھلیوں میں سے ایک تو وہ باریک جھلی ہے جو دماغ سے لپٹی ہوئی ہے (ام رقیق) اور دوسری وہ موٹی جھلی ہے جو [[کھوپڑی]] کے اندرونی جانب لگی ہوئی ہے (ام غلیظ، غشاء صلب)۔{یا خاص دماغ میں پیدا ہوتا ہے} [[دماغ]] میں ورم پیدا ہونے کی رائے شیخ، [[ابو سہل مسیحی گرگانی|ابو سہل مسیحی]]، صاحبِ کامل اور اکثر متاخرین کی ہے، لیکن [[جالینوس]] نے بعض قدماء کے حوالے سے لکھا ہے کہ ”ورم انہیں اعضاء میں پیدا ہو سکتا ہے جو نرمی اور سختی میں متوسط درجے کے ہیں۔ لیکن جو اعضاء زیادہ [[نرم]] ہیں جیسا کہ دماغ یا جو اعضاء زیادہ سخت ہیں جیسا کہ ہڈیاں ان میں ورم نہیں پیدا ہو سکتا۔ جس کی وجہ یہ ہے کہ زیادہ نرم اعضاء میں ان کی ررمی کے باعث فضلات نہیں ٹھہر سکتے اور زیادہ سخت اعضاء میں ان کی سختی کے باعث فضلات نفوذ نہیں کر سکتے۔“<ref> ترجمہ شرح اسباب مع حاشیہ شریف خاں و معمولات مطب (از حکیم خواجہ رضوان احمد) جلد اول صفحہ 52 طبع 1935</ref>