"الٰہ آباد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:بھارت کے میٹروپولیٹن شہر
م املا کی اصلاح
سطر 74:
[[فائل:Fort of Akbar, Allahabad, 1850s.jpg|تصغیر|قلعہ الٰہ آباد، 1850 کی تصویر۔ یہ قلعہ بادشاہ اکبر نے 1575 میں بنوایا تھا۔]]
[[فائل:The Fort of Allahabad from the River Jumna.jpg|تصغیر|قلعہ الٰہ آباد]]
[[بھارت]] کی ریاست [[اتر پردیش]] کا ایک قدیم شہر ہے۔ [[دریائے گنگا|گنگا]] و [[دریائے جمنا|جمنا]] کے سنگم پر آباد ہے۔ تجارتی مرکز، ہندوؤں کا مقدس مقام اور ریلوے کا بہت بڑا جنکشن ہے۔ مسلمانوں کے دور حکومت سے قبل اس کا نام پراگپریاگ تھا۔ اکبر کا ایوان، جامع مسجد، [[اشوک کی لاٹھ]]، زمین دوز قلعہ اور خسرو باغ قابل دید تاریختاریخی عمارات ہیں۔ [[جنگ آزادی ہند 1857ء|1857ء میں جنگ آزادی]] کے دوران یہاں انگریزوں اور حریت پسندوں میں زبردست لڑائی ہوئی۔۔ہوئی۔ [[1861ء]] میں انگریزوں کی عملداری میں آیا۔
 
بھارت کی ایک شمالی ریاست اترپردیش کے جنوب میں واقع میٹروپولیٹین شہر اور ضلع الہ آباد کا صدر مقام،ریاست کا سب سے بڑا تجارتی مرکز اور فی کس آمدنآمدنی میں ریاست کا دوسرا شہر، اندازہ 1.74 ملین آبادی کے ساتھ اترپردیش کا ساتواں گنجان ترین شہر۔ 2011 میں اسے دنیا کا 130 واں تیزی سے بڑھتا شہر قرار دیا گیا تھا۔ یہاں ہندو، مسلمان، سکھ، مسیحی، پارسی، جین اور بودھ مذہب کے ماننے والے امن و آشتی کے ساتھ رہتے ہیں۔ زبانیں اردو، اودھی، ہندی، انگریزی، بنگالی اور پنجابی ہیں۔ الہ آباد کے رہنے والے الہ آبادی کہلاتے ہیں
 
الہ آباد کالجوں اور تحقیقی اداروں کا گھر ہے۔ اور یہ شہر دور قدیم سے ہی علمی اہمیت رکھتا ہےہے۔ اس کے بارے میں یہ کہاوت بھی مشہور ہے کہ الہ آباد میں آکر تعلیم حاصل کرنے اور مقابلہ جاتی امتحانات میں شرکت سے نمایاں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ قابل دید تاریخی عمارات میں اکبر کا ایوان، جامع مسجد، اشوک کی لاٹھ، زمین دوز قلعہ اور خسرو باغ وغیرہ شامل ہیں۔
 
الہ آباد کا ایک نام پریاگ بھی بتایا جاتا ہے۔ پریاگ یا پرساد کی جگہ۔ موجودہ نام 1583 میں مغل شہشاہ اکبر نے رکھا۔ گنگا اور جمنا کے سنگم پر واقع بھارت کا دوسرا قدیم ترین اور مقدس شہر ہے۔ یہاں بہت سے قدیم مندر اور محل موجود ہیں جو ہندو کتب کے مطابق مذہب میں بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ 1857 کیءکی جنگ آزادی میں یہاں مولوی لیاقت علی نے علمآزادی بغاوت بلندکی جدو جہد کی کیاتھی حریت۔حریت پسندوں اور فرنگیوں کے مابین شدید جنگ ہوئی اور 1861 میں یہاں فرنگی راج نافذ ہوا۔
 
الہ آباد کو وزرائے اعظم کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔ آزادی کے بعد منتخب ہونے والے 13 میں سے سات وزرائے اعظم کا تعلق کسی طور الہ آباد سے تھا یا تو وہ الہ آباد میں پیدا ہوئے،وہاں تعلیم حاصل کی یا الہ آباد سے انتخابات میں حصہ لیا اور منتخب ہوئے۔ ان میں جواہر لال نہرو، لال بہادر شاستری، اندرا گاندھی، راجیو گاندھی، گلزاری لال نندا،وشوناتھ پرتاپ سنگھ اور چندرشیکھر شامل ہیں۔
سطر 86:
الہ آباد ہی وہ شہر ہے جہاں 1930 کو مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس میں علامہ سر محمد اقبال نے اپنا تاریخی خطبہ الہ آباد دیا اور مسلمانوں کی مشکلات، ان کے مستقبل اور مسلمانان ہند کی منزل کی نشان دہی کی۔
 
اردو ادباردوزبان و زبانادب کے کئی عظیم نام الہ آباد میںسے پیداوابستہ ہوئےہیں۔ جن میں اکبر الہ آبادی، نوح ناروی، فراق گورکھپوری، شبنم نقوی، راز الہ آبادی، عتیق الہ آبادی وغیرہ شامل ہیں۔
 
== تعلیمی اور سماجی اہمیت ==
سطر 95:
 
== اردو شخصیات ==
الٰہ آباد نے [[اکبر الہ آبادی]] جیسا طنزومزاح کا شاعر اقامِاقوامِ عالم کو دیا ہے۔ مشہور شاعر [[نوح ناروی]] اسی سرزمین سے وابستہ رہے جو الفاظ کے جادوگر مانے جاتے ہیں۔ بعد کے دور میں [[فراق گورکھپوری]]، شبنم نقوی، راز الہ آبادی، عتیق الہ آبادی وغیرہ نے [[اردو]] زبان کو پروان چڑھایا۔ [[گیان پیٹھ]] انعام یافتہ [[فراق گورکھپوری]] کا منظوم مجموعہ '''گل نغمہ''' یہیں رہ کر لکھا گیا۔
 
{{زمرہ کومنز|Allahabad}}