"امام حسین کا ساتھ دینے والے صحابہ کی فہرست" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 45:
مسلم بن کثیر'' ازد'' قبیلہ کے فرد تھے جب امام حسین علیہ السلام نے مدینہ سے ہجرت کی توان دنوں یہ صحابی رسولؐ کوفہ میں قیام پزیر تھے یہی وجہ ہے امام حسین علیہ السلام کوکوفہ میں آنے کی دعوت دینے والوں میں یہ شامل ہیں پھرحضرت مسلم بن عقیل ؑ جب کوفہ میں سفیرحسینؑ بن کرپہنچے توانھوں نے حضرت مسلم بن عقیل کی حمایت کی لیکن حضرت مسلمؑ کی شہادت کے بعد کوفہ کوترک کیااورکربلا کے نزدیک حضرت امام حسین علیہ السلام سے جاملے اورپہلے حملہ میں جان بحق نوش کیا۔ <ref>شہدائے کربلا، گروہ مصنفین، ص358</ref>
 
حضرت رسول اکرمؐ نے اپنے اس صحابی کے متعلق جوایک جنگ میں ''اعرج''ہونے کے باوجود شریک ہوئے اوراپنی جان کی قربانی پیش کی فرمایا:''والذی نفسی بیدہ لقد رأیت عمروبن الجموح یطأُ فی الجنہ بعرجتہ۔۔۔'' یعنی مجھے قسم ہے اس ذات کی جس کے قبض ۂقبضۂ قدرت میں میری جان ہے دیکھ رہا ہوں عمرو بن الجموح کو کہ لنگڑا ہوکربھی جنت میں ٹہل رہا ہے اس بنا پرحضرت مسلم بن کثیر کابھی وہی مقام ہے کہ اگرچہ قرآن فرماتا ہے:(لیس علی الاعمی خرج ولا علی الاعرج حرج) <ref>سورۂ فتح، آیت 17</ref>۔یعنی جہاد میں شرکت نہ کرنے میں اندھے پرکوئی حرج نہیں اورنہ ہی لنگڑے پرکوئی مؤاخذہ ہے لیکن اس فداکاراسلام نے نواسہ رسولؐ کی حمایت میں اپنی اس اپاہج حالت کے باوجود جان قربان کرکے ثابت کیا کہ اسلام کے تحفظ کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرنا چاہئے یہی وجہ ہے''صاحب تنقیح المقال '' کے یہ جملے ہیں:''شہیدالطف غنی عن التوثیق'' فرماتے ہیں چونکہ کربلا کے شہداء میں شامل لہذا وثاقت کی بحث سے بے نیاز ہیں۔
 
=== انس بن حارث ===