"شناخت طبیعت و مزاج ادویات" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
«طبیبوں کی اصطلاح میں کسی دوا کی طبیعت عنصری کو اس دوا کی مزاج اور طبیعت کہتے ہیں۔ اور دوا کی وہ طبیعت عنصری ٩ حالتوں میں سے کسی حالت میں ہوگی۔ یا تو وہ اطباء کے نزدیک معتدل ہو گی یا غیر معتدل اور پھر غیر معتدل یا گرم ہو گی یا سرد یا تر یا خشک یا ان...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا |
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1:
طبیبوں کی اصطلاح میں کسی دوا کی طبیعت عنصری کو اس دوا کی مزاج اور طبیعت کہتے ہیں۔ اور دوا کی وہ طبیعت عنصری ٩ حالتوں میں سے کسی حالت میں ہوگی۔ یا تو وہ اطباء کے نزدیک معتدل ہو گی یا غیر معتدل اور پھر غیر معتدل یا گرم ہو گی یا سرد یا تر یا خشک یا ان سے مرکب گرم تر یا سرد تر یا گرم خشک یا سرد خشک ہو گی۔
معتدل کو علیحدہ کر کے باقی تمام
مزید برآں اطباء نے ادویات کی کیفیت عنصری کا درجہ معلوم کرنے کے قواعد بھی وضع کیے ہیں، مثلاََ اگر کسی دوا نے کسی بدن میں داخل کیے جانے کے بعد اس میں کوئی تغیر پیدا کیالیکن وہ تغیر کیفیت محسوس نہیں ہوتا تو وہ اس دوا کا درجہ اول شمار ہو گا جس میں کہ وہ اعتدال سے زائد ہے مثلاََ گرم پہلے درجے میں۔ اگر اس کی کیفیت محسوس ہوتی ہے لیکن وہ محسوس کیفیت کوئی نقصان نہیں پہنچاتی تو وہ دوا دوسرے درجے میں ہو گی اگر اس دوا نے نقصان پہنچایا لیکن وہ نقصان شدید نہیں یعنی کہ ہلاکت تک نوبت نہیں پہنچتی تو وہ دوا تیسرے درجے میں شمار ہو گی اور اگر اس دوا کی کیفیت محسوسہ نے نقصان ہلاکت تک پہنایا تو وہ دوا چوتھے درجے میں شمار کی جائے گی۔
اس کے علاوہ طبیبوں نے ان چاروں درجات میں سے ہر ایک درجے کے
مثلاََ جو دوا پہلے درجے کے مرتبہ اول میں ہو گی اس کی کیفیت زائدہ بالکل محسوس نہ ہو گی مثلاََ [[پتیہ غوک]] گرم تر ابتدائے اول ہے۔ جس کی کیفیت زائدہ کسی قدر محسوس ہو گی وہ مرتبہ وسطیٰ میں رہے گی اور جس کی کیفیت زیادہ محسوس ہو گی وہ مرتبہ آخر میں شمار کی جائے گی۔ مثلاََ [[آب برگ
|