"کمیل ابن زیاد نخعی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 33:
'''علمائے [[اہل سنت]] کے اقوال'''
 
* [[یحیی بن معین]] نے کہا: ثقہ۔«ثقہ»۔<ref>الجرح والتعديل لابن أبي حاتم ٧/ ١٧٥ رقم ٩٩٥ ط. طبعة مجلس دائرة المعارف العثمانية</ref>
* [[ابن سعد]] نے کہا: «اہلِ کوفہ کے تابعین میں پہلے طبقے کے ہیں۔ انہوں نے علی کے ساتھ صفین میں شرکت کی۔ وہ معزز اور اپنی قوم میں مطیع تھے۔ جب حجاج بن یوسف کوفہ آیا تو اس نے انہیں بلوایا اور قتل کیا۔ وہ ثقہ اور قلیل الحدیث تھے۔تھے»۔<ref>الطبقات الكبرى لابن سعد ٦/ ١٧٩ ط. دار صادر</ref>
* [[عجلی]] نے کہا: «کوفی تابعی ثقہ۔ثقہ»۔<ref>الثقات للعجلي ٢/ ٢٢٨ ط. الدار</ref>
* [[ابن حبان]] نے کہا: ”وہ«وہ سخت منکر الحدیث ہے، میں نے اس کی روایت دیکھی وہ قابلِ احتجاج نہیں“۔نہیں»۔{{refn|group=حاشیہ|شیخ [[بشار عواد معروف]] نے کہا: میں نہیں جانتا کہ آخرکار ابن حبان نے اسے اپنی کتاب ثقات میں ذکر کیوں کیا؟<ref>تهذيب الكمال في أسماء الرجال ٢٤/ ٢١٩ ط. مؤسسة الرسالة</ref>}} <ref>المجروحين لابن حبان ٢/ ٢٢٥ ت. حمدي</ref> اور اپنے دوسری کتاب "الثقات" میں بھی ذکر کیا۔<ref>الثقات لابن حبان ٥/ ٣٤١ ط. دائرة المعارف العثمانية</ref>
* [[ابن عمار موصلی|محمد بن عمار موصلی]] نے کہا: «وہ رافضی{{refn|group=حاشیہ|شیخ [[بشار عواد معروف]] نے کہا: بھلا ایک رافضی ثقہ کیسے ہوسکتا ہے!؟<ref>تهذيب الكمال في أسماء الرجال ٢٤/ ٢١٩ ط. مؤسسة الرسالة</ref>}} اور علی کے اصحاب میں سے ثقہ، اور شیعہ کے سرغنہ اور مصیبتوں میں سے مصیبت تھے۔تھے»۔<ref>تاريخ دمشق لابن عساكر ٥٠/ ٢٥١ (وسنده صحيح) ط. دار الفكر</ref>
* [[ابن حجر عسقلانی]] : «ثقہ ہیں اور ان پر شیعہ ہونے کا الزام ہے۔ہے»۔
 
'''علمائے [[اہل تشیع]] کے اقوال'''
'''أقوال علماء [[الشيعة]] فيه:'''
 
* محمد حرز الدین صاحب مراقد المعارف نے کہا: «کمیل رضوان اللہ علیہ عالم اور دین میں ثابت قدم تھے۔۔۔اور وہ عابد، زاہد اور اپنی زبان تلاوتِ قرآن کریم و ذکر اللہ تعالی سے پیچھے نہیں کرتے تھے»۔
* قال صاحب مراقد المعارف : «كان كميل رضوان الله عليه عالماً متثبتاً في دينه… وكان عابدا زاهداً لا تفتر شفتاه عن تلاوة القرآن الكريـم وذكر الله العظيم».
* ابن داود حلی نے کہا: «ان دونوں کے خواص تھے» یعنی علی وحسن کے۔
* قال ابن داود الحلّي : «من خواصّهما ـ أي: خواص الإمامين علي والحسن(عليهما السلام).
* حسن دیلمی نے کہا: «(علی) کے بہترین شیعہ اور محبین میں سے تھے»۔
* قال حسن الديلمي: «وكان من خيار شيعته ومحبّيه».
* [[بروجردي|علی البروجردی]] نے کہ: «وہ ان کے کبار اصحاب میں سے تھے»۔
* قال [[البروجردي|علي البروجردي]]: «وهو من أعاظم أصحابه».
* قال [[أبوابو القاسم الخوئيخوئی|الخوئيخوئی]]: «جلالة كميل واختصاصه بأمير المؤمنين(عليه السلام) من الواضحات التي لا يدخلها ريب»<ref>{{استشهاد ويب
| مسار = http://arabic.al-shia.org/%d9%83%d9%85%d9%8a%d9%84-%d8%a8%d9%86-%d8%b2%d9%8a%d8%a7%d8%af-%d8%a7%d9%84%d9%86%d8%ae%d8%b9%d9%8a/
| عنوان = كميل بن زياد النخعي