"افغانستانی ادب" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
تخلیق بذریعہ ویکی معاون
(کوئی فرق نہیں)

نسخہ بمطابق 13:59، 23 نومبر 2021ء

افغانستانی ادب (انگریزی: Afghan literature) سے مراد جنوبی ایشیا اور وسط ایشیا میں موجود ملک افغانستان کا ادب ہے۔[1][2] افغانستان کی دو اہم زبانیں دری اور پشتو ہیں۔ ان کے علاوہ ازبک زبان، ترکمانی زبان، بلوچی زبان اور پشائی زبان بھی پائی جاتی ہیں[3] اور ان زبانوں میں ادب بھی موجود ہے۔ افغانستان کثیر زبانی ملک ہے اور ان ہی زبانوں میں افغانی رابطہ عامہ کے لئے استعمال کرتے ہیں اور ادب تحریر کرتے ہیں۔ افغانستان کا ادب بڑے پیمانے پر فارسی ادب اور عربی ادب سے متاثر ہے۔[1][2]

افغانستانی ادب قدیم اور جدید ادب پر محیط ہے۔ قدیم افغانی ادب شفوی طور پر نسل در نسل منتقل ہوتا رہا۔ افغانستان کا قدیم تر تحریری وثیقہ انباط سے ماخوذ ہے جو آرامی حروف تہجی میں تحریر کردہ ہے۔ یہ پانچویں اور چھٹھی صدی میں لکھے گیے ہیں۔ البتہ موجودہ ادب ابتدائی اسلامی عہد میں شروع ہوا۔

موجودہ ادب

موجودہ افغانی ادب قدیم شفوی اور تحریر ادب پر مبنی ہے۔۔ ان میں ثقافت کی چھاپ موجود ہے۔ افغانستان کے لوگ زیادہ تر دری اور پشتو زبان بولتے ہیں اور یہی دو زبانیں سرکاری زبان کا درجہ رکھتی ہیں۔ افغانستان میں ابتدا سے شاعروں اور ادیبوں نے ادب کو خوب برتا ہے۔ اسی لئے تاریخ طور پر افغانستان کا ادب بہت مضبوط ہے۔

عہد وسطی کا ادب

صدیوں تک افغانستان کا ادب ایرانی ثقافت، چینی ثقافت اور ہندوستانی ادب و ثقافت سے متاثر اور مربوط رہا ہے۔ افغانستان کا ادب اسلامی فتح کے بعد خوب پھلا پھولا اور 10ویں سے 12ویں صدی تک سلطنت غزنویہ اور غوری خاندان کے عہد میں اپنے عروج کو پہنچا۔ ان دنوں افغانستان میں فارسی زبان کا چلن تھا۔

چونکہ افغانستان کا ادب شروع سے ہی بہت بہتر رہا ہے۔ لہذا وہاں لوک کہانیاں اور ثقافتی روایات پر مبنی نغموں کا قدیمی رواج رہا ہے جو جدید افغانی ادب کا جاری و ساری ہے۔ قرون وسطی میں افغانی ادب دری، پشتو، عربی اور ترک زبانوں میں لکھا گیا۔ مگر اس دور میں حکومت کرنے والی سلطنتوں نے فارسی زبان کو خوب اپنایا اور فارسی مصنفین اور ادبا و شعرا مثلاً جلال الدین رومی، عبد الرحمٰن جامی، رودکی، فردوسی اور خواجہ عبد اللہ انصاری کو خوب سراہا۔

اس عہد میں رزمیہ شاعری کو دری میں لکھا گیا۔ اسی دور میں فردوسی نے شاہنامہ لکھی جس میں 60 ہزار اشعار ہیں۔ رومی نے خوب خوب شاعری کی اور دنیا بھر میں مشہور ہوئے۔

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. ^ ا ب
  2. ^ ا ب
  3. "What Languages Are Spoken In Afghanistan?"۔ WorldAtlas