"اسماء بنت یزید" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← پڑے گا، \1وں گا، 0، 9، 3، 2، 4، 1، 5، 6، جس، 7، 8، دیکھیے، کر دیا؛ تزئینی تبدیلیاں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم ضد ابہام روابط)
سطر 7:
<ref>(ان واقعات کے لیے دیکھیے، مسند:6/453،4670،461)</ref>
== عام حالات ==
سنہ1/ھسنہ [[11ھ]] میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی رخصتی ہوئی اور وہ [[میکہ]] سے کاشانہ نبوت میں آئیں توجنتو جن عورتوں نے ان کوسنواراکو سنوارا تھا، ان میں حضرت [[اسماء]] رضی اللہ عنہا بھی داخل تھیں، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کوجلوےکو جلوے میں بٹھاکربٹھا کر آنحضرت [[صلی اللہ علیہ وسلمو سلم کو کواطلاعاطلاع کی، آپ ان کے پاس آکرآ کر بیٹھ گئے، کسی نے [[دودھ]] پیش کیا توتھوڑاتو ساپیتھوڑا سا پی کر حضرت [[عائشہ]] رضی اللہ عنہا کودےکو دے دیا، اان نکو کوشرم[[شرم]] معلوم ہوئی اور سرجھکالیا،سر جھکا لیا، حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے ڈانٹا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) جودیتےجو دیتے ہیں لے لو، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے دودھ لے کر کسی قدر پی لیا اور پھرآنحضرتپھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کوواپسکو واپس کر دیا، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت اسماء رضی اللہ عنہا کودیا؛کو دیا؛ انہوں نے پیالہ کوگھٹنےکو پررکھگھٹنے کرگردشپر رکھ کر گردش دینا شروع کیا جس طرف سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے نوش فرمایا تھا وہاں بھی منہ لگ جائے، اس کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلمو سلم نے فرمایا کہ اور عورتوں کوبھیکو بھی دو؛ لیکن سب نے جواب دیا کہ ہم کواسکو اس وقت خواہش نہیں ہے، ارشاد ہوا بھوک کے ساتھ جھوٹ بھی؟۔
<ref>(مسند:6/458)</ref>
سنہ15ھسنہ[[15ھ]] میں یرموک کا واقعہ پیش آیا، اس میں حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے اپنے خیمہ کی چوب سے 9/رومیوں کوقتل[[رومی]]وں کو قتل کیا۔
<ref>(اصابہ:8/13)</ref>
 
== وفات ==
یرموک کے بعد مدت تک زندہ رہیں اور پھروفات پائی، وفات کا سال معلوم نہیں ہے۔