"خشونت سنگھ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م کتابت میں غلطیوں کی اصلاح
م املا کی اصلاح
سطر 20:
}}
'''خشونت سنگھ''' ([[پنجابی]]: ਖੁਸ਼ਵੰਤ ਸਿੰਘ) (پیدائش: [[2 فروری]] [[1915ء]]/ وفات : [[20 مارچ]] [[2014ء]]) [[بھارت]] کے مشہور مصنف، تاریخ دان اور نقاد تھے۔ ان کا پیدائشی نام '''خوشحال سنگھ''' تھا۔ وہ ایک [[قانون داں]]، [[صحافی]] اور [[سیاست دان]] تھے۔ انہوں نے 1947ء میں [[تقسیم ہند]] کا بہت قریب سے معائنہ کیا تھا اور اس واقعہ نے انہیں اتنا متاثر کیا کہ انہوں نے اپنی مشہور زمانہ اور مایہ ناز کتاب ''ٹرین ٹو پاکستان'' لکھ ڈالی جسے غیر معمولی مقبولیت حاصل ہوئی۔ 1998ء میں اس ناول پر ایک فلم بھی بنی۔
پنجاب میں جنمے خوشونت سنگھ کی تعلیم [[نئی دہلی]] میں ہوئی اور انہوں نے قانون کی پڑھائی [[سینٹ اسٹیفنز کالج]] [[دہلی]] میں مکمل کی۔ اس کے بعد وہ [[کنگز کالج لندن]] چلے گئے اور مزید تعلیم حاصل کی۔ لاہور عدالت میں انہوں نے کچھ دنوں وکالت کی اور بعد ازاں وہ [[انڈین فورین سروسز]] کے متعلق ہو گئے۔ 1951ء میں انہیں [[آکاش وانی (ریڈیو ناشر)]] میں بطور صحافی نامزد کیا گیا۔ اس کے بعد [[یونیسکو]] میں شعبہ برائے ماس کمیونیکیشن میں چلے گئے۔ ان دونوں جگہ کام کرنے کی وجہ سے ان کے دل میں ادب میں طبع آزمائی کا خیال آیا۔ بطور لکھاری وہ اپنی غیر جانبداری، مزاحیہ انداز، سیکیولرزم اور شاعری طرز ادا کے لیے مشہور تھے۔ وہ ہندوستان اور یورپی سماج کا معائنہ جس انداز میں کیا کرتے تھے وہ قارئین کو خوب بھاتا تھا اور یہی وجہ ہے کہ وہ ایک کامیاب مزاحیہ نگار کے طور پر مشہور ہوئے مگر ان کا قلم تنقیدی تھا۔ یہ بات الگ ہے کہ ان کی تنقید میں اصلاح کا پہلو نمایاں ہوتا تھا لیکن یہ سب کچھ مزاح کا لبادہ اوڑھے ہوئے ہوتا تھا۔ انہوں نے ہ 1970ء اور 1980ء کے دوران میں کئی مجلوں، رسالوں اور اخباروں میں ادارتی خدمات دیں۔ وہ 1980ء تا 1986ء [[بھارتی پارلیمان]] کے ایوان بالا [[راجیہ سبھا]] کے رکن رہے۔
 
1974ء میں انہیں [[پدم بھوشن]] دیا گیا۔ لیکن [[آپریشن بلیو اسٹار]] کے بعد انہوں نے پدم بھوشن لوٹا دیا۔ یہ آپریشن [[بھارتی فوج]] نے [[امرتسر]] میں کیا تھا۔ 2007ء میں انہیں [[پدم وبھوشن]] ملا۔
سطر 42:
خوشونت سنگھ کو [[1974ء]] میں [[پدم بھوشن]] ایورارڈ دیا گیا جسے انہوں نے [[1984ء]] میں گولڈن ٹیمپل آپریشن کے بعد واپس کر دیا۔<ref>[http://www.jehanpakistan.com/epaper/detail_news.php?news=/epaper/epaper/lahore/020214/p16-02.jpg#sthash.Ml1SpvPU.fINl9DhT.dpbs کالم: خشونت سنگھ]</ref>خوشونت سنگھ کو پنجاب رتن ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اور [[1980ء]] سے لے کر [[1986ء]] تک وہ [[راجیہ سبھا]] کے ارکان بھی رہے۔
== وفات ==
خوشونت سنگھ نے [[20 مارچ]] [[2014ء]] کو اپنی [[دہلی]] کی رہائش گاہ پر بعمر 99 وفات پائی۔ اُن کی وفات پر [[صدر بھارت]]، [[نائب صدر بھارت]] اور [[وزیر اعظم بھارت]] نے اظہار افسوس کیا۔<ref>{{cite web|title=President, Prime Minister of India condole Khushwant Singh’s Demise|url=http://news.biharprabha.com/2014/03/president-prime-minister-of-india-condole-khushwant-singhs-demise/|work=IANS|publisher=news.biharprabha.com|accessdate=20 مارچ 2014|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225104741/http://news.biharprabha.com/2014/03/president-prime-minister-of-india-condole-khushwant-singhs-demise/|archivedate=2018-12-25|url-status=dead}}</ref> انہیں لودھی شمشان گھاٹ دہلی میں نذر آتش کیا گیا۔ اپنی زندگی میں وہ تدفین کے خواہاں تھے کیونکہ ان کا ماننا تھاکہ تدفین کے ذریعے ہم زمین کو وہ لوٹا رہے ہوتے ہیں جو ہم نے زمین سے لیا ہے۔ انہوں نے [[بہائیت]] سے درخواست کی کہ انہیں ان کے قبرستان میں دفن ہونے کی اجازت دی جائے۔ بہائیوں نے کچھ شرطوں کے ساتھ منظوری کا اظہار کیا مگر سنگھ کو وہ شرائط منظور نہ تھیں لہذا ان کا یہ خواب شرمندہ تعمیل نہ ہو سکا۔ ان کی خواہش کے مطابق ان کی خاک کو [[ہڈالی]]، [[ضلع خوشاب]]، [[پنجاب، پاکستان|پنجاب پاکستان]]، [[پاکستان]] میں پہونچایا گیا۔
 
== حوالہ جات ==