"پریم چند کی افسانہ نگاری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 36:
== فنی عظمت :۔ ==
 
پریم چند کے افسانوں کا آخری دور مختصر عرصے پرمحیط ہے لیکن یہی دور ان کی نظریات کی پختگی اور ترویج کا دور بھی ہے اس دور کے افسانوں کے موضوعات بھی سیاسی زندگی سے متعلق ہیں لیکن فن اور معیار کے اعتبار سے پچھلے دونوں ادوار کے مقابلے میں بہت بلند ہیں۔”سوز وطن“ کے افسانوں ککے بعد پریم چند کے قلم سے حج اکبر ،بوڑھی کاکی، دو بیل، دو بیل، نئی بیوی اور زادِ راہ جیسے افسانے تخلیق ہوئے اور پھر ان کا فن بتدریج ارتقائی منازل طے کرتا رہا۔ یہاں تک کہ ”کفن “جیسا افسانہ لکھ کر انہوں نے دنیائے ادب میں اپنی فنی صلاحیتوں کا لوہا منوالیا۔
”کفن “ کی کہانی دو چماروں کی کہانی ہے جو بے حیائی اور ڈھٹائی میں اپنا جواب نہیں رکھتے۔ یہ ننگے بھوکے چمار اپنی کاہلی و سستی کی وجہ سے پورے گاؤں میں بدنام ہیں۔ بدھیا کے مرنے کے بعد اس کا شوہر مادھواور اس کا سسر گھیسواس کے کفن دفن کے لیے زمیندار سے پیسے مانگ کر لاتے ہیں اور پھر یہ سوچ کر کہ ”کفن تو لاش کے ساتھ جل جاتا ہے“وہ پیسے شراب و کباب میں اڑا دیتے ہیں۔