"خزیمہ بن ثابت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 118:
حسب ذیل اولاد چھوڑی، عمارہ، [[عمرو بن خزیمہ|عمرو]]، عمرہ
 
=== اخلاق ===
جوش ایمان اور حب رسولرسول، ،بیاضبیاض اسلام کے چمکتے ہوئے حروف ہیں،جوشہیں، جوش ایمان کا اندازہ ذیل کے واقعہ سے ہوسکتا ہے۔
 
آنحضرتﷺ نے ایک بدو سے گھوڑا خریدا اورداماور دام طے کرکےکر کے چلے آئے لوگوں کو اس کی خبر نہ تھی، اس لئے خریداری کے لئے اس کی قیمت بڑھا کر دی، اس شخص نے آنحضرتﷺ کو آوازدیآواز دی کہ لینا ہو تو لو ورنہ میں دوسرے سے سودا کرچکا،کر چکا، آنحضرتﷺ نے فرمایا تم تو میرے ہاتھ فروخت کرچکےکر چکے ہو، بولا واللہ میں نے نہیں بیچا اور اگر بیچا ہو تو کوئی گواہ لاؤ، مسلمان اس گفتگو کو سن کر جمع ہوگئےہو گئے اور کہا رسول اللہ ﷺ سچ کہتےہیں،کہتے ہیں، حضرت خزیمہؓ بھی پہنچ گئے اور کہا میں گواہ ہوں تم نے آنحضرت ﷺ کے ہاتھ فروخت کیا تھا، اس جرأت پر خود آنحضرتﷺ کو حیرت ہوئی فرمایا "لم تشھد؟" تم کس طرح گواہی دیتے ہو عرض کیا"بتصدیقا تک"بتصدیقاتک یا رسول اللہ" آپ کی بات کی تصدیق کررہاکر رہا ہوں۔
 
آنحضرتﷺ نے اسی روزسےروز سے خزیمہ کی شہادت دو آدمیوں کی شہادت کے برابر کردی،کر دی،<ref>(مسند بن حنبل:۱۵/۲۱۵،۲۱۶)</ref> اور ان کی یہ خصوصیت، ذوالشہادتین ان کا لقب پڑگیا۔پڑ گیا۔
 
بخاری میں بھی ضمناً اس واقعہ کا ذکر آیا ہے، حضرت [[زید بن ثابت|زید بن ثابتؓ]] سے روایت ہے کہ جب ہم نے مصاحف نقل کئے تو سورہ احزاب کی ایک آیت جس کو ہم آنحضرتﷺ سے سنتے تھےنہیںتھے پائی،یہنہیں پائی، یہ آیت خزیمہؓ انصاری کے پاس تھی،جنتھی، جن کی شہادت رسول اللہ ﷺ نے دو آدمیوں کے برابر کی تھی وہ آیت یہ ہے۔
 
آنحضرتﷺ نے اسی روزسے خزیمہ کی شہادت دو آدمیوں کی شہادت کے برابر کردی،<ref>(مسند بن حنبل:۱۵/۲۱۵،۲۱۶)</ref> اور ذوالشہادتین ان کا لقب پڑگیا۔
بخاری میں بھی ضمناً اس واقعہ کا ذکر آیا ہے، حضرت زید بن ثابتؓ سے روایت ہے کہ جب ہم نے مصاحف نقل کئے تو سورہ احزاب کی ایک آیت جس کو ہم آنحضرتﷺ سے سنتے تھےنہیں پائی،یہ آیت خزیمہؓ انصاری کے پاس تھی،جن کی شہادت رسول اللہ ﷺ نے دو آدمیوں کے برابر کی تھی وہ آیت یہ ہے۔
مِنْ الْمُؤْمِنِينَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللَّهَ عَلَيْهِ
<ref>(بخاری، بَاب قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى:۹/۳۷۵)</ref>
 
اوس وخزرجو خزرج میں جب باہم مفاخرت ہوئی تو اوسیوں نے حضرت خزیمہؓ کا نام بھی فخر کے طور پر پیش کیا تھا۔<ref>(اصابہ:۲/۱۱۱)</ref>
<ref>(اصابہ:۲/۱۱۱)</ref>
ان کے فخر وفضیلتو فضیلت کے لئے یہ واقعہ کافی ہے کہ ایک مرتبہ خواب دیکھا کہ میں رسول اللہ ﷺ کی جبین مبارک کا بوسہ لے رہا ہوں، اس کو انہوں نے آپﷺ سے بیان کیا، تو فرمایا کہ آپ اپنے خواب کی تصدیق کرسکتےکر سکتے ہو، ہو،چنانچہچنانچہ حضرت خزیمہؓ نے اٹھ کر پیشانی اطہر کا بوسہ لیا۔<ref>(مسند:۵/۲۱۴)</ref>
 
<ref>(مسند:۵/۲۱۴)</ref>
بعض روایتوں میں ہے کہ سجدہ کرتے دیکھا تھا اورآنحضرتﷺاور آنحضرتﷺ نے اپنی جبین مقدس سے ان کی پیشانی مس کی،(مسند:۵/۲۱۵) اس طرح پر اس خواب کی تعبیر پوری ہوئی۔
 
=== حوالہ جات ===