"خزیمہ بن ثابت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 110:
حضرت خزیمہ بن ثابت نے تمام غزوات میں شرکت کی۔ [[فتح مکہ]] میں بنو خطمہ کا علم ان کے پاس تھا، [[علی بن ابی طالب|علی المرتضیٰ]] کی دونوں لڑائیوں میں ان کے ساتھ تھے، [[جنگ جمل|جنگِ جمل]] میں محض رفاقت کی لیکن حکمت عملی کے تحت، لڑائی میں حصہ نہیں لیا، [[صفین]] میں اولاً خاموش رہے، لیکن جب [[عمار بن یاسر]] [[علی بن ابی طالب]] کی طرف سے لڑتے ہوئے [[معاویہ بن ابوسفیان|معاویہ]] کی فوج کے ہاتھوں شہید ہوئے تو خزیمہ نے تلوار نیام سے نکالی اور فرماتے جاتے تھے کہ اب گمراہی آشکارا ہو گئی میں نے آنحضرتﷺ سے سنا تھا کہ عمار کو باغی گروہ قتل کرے گا، چنانچہ اس معرکہ میں لڑتے ہوئے شہادت حاصل کی، یہ [[37ھ]] کا واقعہ ہے۔<ref>مسند احمد:جلد نہم:حدیث نمبر 1942</ref>
 
=== ذوالشہادتین ===
آنحضرت نے ایک [[بدو]] سے گھوڑا خریدا آپ نے ابھی دام ادا نہیں کیے تھے کہ بدو نے کسی اور سے قیمت طے کر لی اور رسول اللہ کے مطالبہ پر جواب دیا کہ میں نے گھوڑا آپ کے ہاتھ نہیں بیچا۔ رسول اللہ نے فرمایا کہ میں تم سے خرید چکا ہوں۔ جس پر اس بدو نے کہا کہ گواہ لائیے۔ اس پر اور سب مسلمان تو خاموش رہے لیکن خزیمہ نے بڑھ کر کہا میں گواہ ہوں کہ تم نے رسول اللہ کے ہاتھ گھوڑا فروخت کیا ہے۔ چونکہ سودا کرتے وقت خزیمہ وہاں موجود نہ تھے۔ اس لیے رسول اللہ نے ان سے پوچھا کہ تم کس طرح گواہی دیتے ہو؟ آپ نے کہا کہ میں آپ کی بات کی تصدیق کرتا ہوں۔ اس پر حضور نے خوش ہو کر ان کو ذوالشہادتین کا لقب دیا۔ یعنی ان کی شہادت دو آدمیوں کی شہادت کے برابر کر دی۔<ref>سنن نسائی:جلد سوم:حدیث نمبر 956</ref> آپ نے رسول اللہ کی 38 [[احادیث]] بیان کی ہیں۔ جو کتب [[احادیث]] میں موجود ہیں۔