"خزیمہ بن ثابت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 107:
ہجرت سے پیشتر مشرف باسلام ہوئے اور عمیر بن عدی بن خوشہ کو لے کر اپنے قبیلہ (خطمہ) کے بت توڑے۔
 
== غزوات اورشہادتاور شہادت ==
حضرت خزیمہ بن ثابت نے تمام غزوات میں شرکت کی۔ [[فتح مکہ]] میں بنو خطمہ کا علم ان کے پاس تھا، [[علی بن ابی طالب|علی المرتضیٰ]] کی دونوں لڑائیوں میں ان کے ساتھ تھے،

[[جنگ جمل|جنگِ جمل]] میں محض رفاقت کی لیکن حکمت عملی کے تحت، لڑائی میں حصہ نہیں لیا،

[[جنگ صفین]] میں اولاً خاموش رہے، لیکن جب [[عمار بن یاسر]]، مولا [[علی بن ابی طالب]] کی طرف سے لڑتے ہوئےہوئے، [[معاویہ بن ابوسفیان|معاویہ]] کی فوج کے ہاتھوں شہید ہوئے تو خزیمہ ذو الشہادتین نے تلوار نیام سے نکالی اور فرماتے جاتے تھے کہ اب گمراہی آشکارا ہو گئی میں نے آنحضرتﷺ سے سنا تھا کہ عمار کو باغی گروہ قتل کرے گا، چنانچہ اس معرکہ میں لڑتے ہوئے شہادت حاصل کی، یہ [[37ھ]] کا واقعہ ہے۔<ref>مسند احمد:جلد نہم:حدیث نمبر 1942</ref> جب نبی اکرم کے فرمان کے مطابق، ان اکیلے کی گواہی دو کے برابر ہے تو نبی اکرم کے ماننے والوں کے لئے ان کے اس عظیم صحابی کی بات کافی ہونی چاہیئے۔
 
== ذوالشہادتین ==