"ڈونٹ لک اپ (فلم)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
تخلیق بذریعہ ویکی معاون
 
سطر 2:
==پلاٹ==
خلائی سائنس پر ریسرچ کرنے والے دو سائنس دانوں کو معلوم ہوا کہ ایک بڑا دم دار ستارہ (Comet)زمین کی طرف آ رہا ہے اور یہ اتنا بڑا ہے کہ ہماری زمین پر موجود سب کچھ تہ وبالا ہوجائے۔ ریسرچ ڈیٹا سے پتہ چلا کہ چھ ماہ میں یہComet لازمی طور پر زمین سے ٹکرائے گا اور اگر کسی طرح اسے خلا ہی میں تباہ نہ کیا گیا توایک طرح سے قیامت برپا ہوجائے گی، زمین نامی سیارہ اپنی تمام مخلوقات سمیت صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔
دونوں سائنس دان (لیونارڈو سینئر سائنس تھا جبکہ جینیفر لارنس پی ایچ ڈی کر رہی تھی)پریشان ہو کر حکام بالا تک پہنچے، سپیس سائنس سے متعلق ایک ادارے کے سربراہ نے ان کی وائٹ ہاﺅس میں صدر سے ملاقات طے کرا دی۔ صدر نے ان کی بات سنجیدگی سے نہ سنی ، وہ پریشان تھی کہ اس کے نامزد کردہ ایک امیدوار کی اخلاقی کمزوریاں ایکسپوز ہوگئی ہیں اور میڈیا میں شدید تنقید ہورہی ہے۔ سائنس دانوں نے سوچا کہ میڈیا کو یہ بتایا جائے کہ اگر کچھ نہ کیا گیا تو چھ ماہ میں ہم سب مر جائیں گے۔ بدقسمتی سے ایک بڑے اخبار میں خبر دینے اور ایک چینل کے مارننگ شو میں وقت ملنے کے باوجود ان کی بات کو کسی نے لفٹ نہ کرائی، ہر کوئی ان کا مذاق اڑاتا رہا بلکہ سوشل میڈیا کے رواج کے مطابق میمز بنتے رہے، مختلف ٹک ٹاک کلپس بنے وغیرہ وغیرہ ۔ خیر بعد میں امریکی صدر کو ناسا کے سائنس دانوں نے بتادیا کہ یہ بات درست ہے اور زمین خطرے میں ہے، تب انہیں ہوش آیا، مگر پھر کمرشل ازم اور سرمایہ دارانہ معیشت کے اپنے مسائل آڑے آئے۔
فلم کا اصل نکتہ اس میں یہ ہے کہ پوری دنیا تباہ ہو جانے کی خبر کو بھی سیریس نہ لیا گیا اور میڈیا، سوشل میڈیا اپنی سطحی ، ہلکی حرکتوں میں مصروف رہا۔ پھر معاملہ سیاست کا شکار ہوگیا۔ صدر کے سیاسی مخالفین نے اسے کمپین کا حصہ بنایا تو صدر اور اس کی پارٹی نے یکسر مختلف موقف اپنایا۔ حتیٰ کہ وہ cometیا دم دار ستارہ یا جو بھی اس کا مناسب اردو سائنسی نام ہو، وہ سر پر آپہنچا اور دوربین کے بجائے آنکھ ہی سے دیکھا جانے لگا۔ تب ان دونوں سائنس دانوں کے حامیوں نے ایک نعرہ لگایا لُک اپ(Look Up)یعنی اوپر دیکھو اور خود ہی اندازہ لگا لو کہ ہم نے درست کہا تھا، قیامت سر پر آپہنچی۔ اس کے جواب میں صدر کی میڈیا ٹیم نے نعرہ تخلیق کیا، ڈونٹ لُک اپ (Don,t Look Up)۔ان کا بیانیہ تھا کہ اوپر نہ دیکھو ، یہ سب جھوٹ ہے۔ آخر میں یہ نعرہ لگانے والے خود ہی مایوسی کے عالم میں بھاگنے پر مجبور ہوگئے۔ فلم کا اختتام دلچسپ اور طنزیہ ہے۔
 
== مزید دیکھیے ==
*