"تاریخ ہند" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
اضافہ
سطر 10:
 
آٹھویں صدی کے آغاز میں برصغیر میں [[برصغیرمیں مسلم فتح|عربوں کی آمد]] ہوئی اور انھوں نے [[افغانستان]] اور [[سندھ]] میں اپنی حکومت قائم کر لی۔ پھر [[محمود غزنوی]] کا ورود ہوا۔ سنہ 1206ء میں وسط ایشیائی [[ترک]]وں نے [[سلطنت دہلی]] کی بنیاد رکھی اور چودھویں صدی عیسوی کے اوائل تک شمالی ہند کے ایک بڑے حصہ پر اپنا اقتدار مستحکم کر لیا لیکن چودھویں صدی کے ختم ہوتے ہوتے ان کا زوال شروع ہو گیا۔ سلطنت دہلی کے زوال سے [[دکن سلطنتیں]] ابھریں۔ [[شاہی بنگالہ|سلطنت بنگالہ]] بھی ایک اہم قوت کے طور پر نمودار ہوئی اور تین صدیوں تک مسلسل تخت اقتدار پر متمکن رہی۔ سلطنت دہلی کے اسی عہد زوال میں [[وجے نگر سلطنت]] اور [[مملکت میواڑ|میواڑ]] کے پہلو بہ پہلو مختلف طاقت ور ہندو اور راجپوت ریاستیں بھی قائم ہوئیں۔ پندرھویں صدی عیسوی میں [[سکھ مت]] کا ظہور ہوا۔ سولھویں صدی عیسوی سے عہد جدید کی ابتدا ہوتی ہے جب [[مغلیہ سلطنت]] نے برصغیر ہند کے بڑے رقبہ کو اپنے زیر نگین کر کے دنیا میں صنعت کاری کے ابتدائی نمونے پیش کیے اور عالمی سطح پر عظیم ترین معیشت بن گئی۔ سلطنت مغلیہ کے عہد میں ہندوستان کی مجموعی گھریلو پیداوار دنیا کی چوتھائی گھریلو پیداوار تھی جو یورپ کی کل گھریلو پیداوار سے زیادہ ہے۔ اٹھارویں صدی کے اوائل میں مغلوں کا تدریجاً زوال شروع ہوا جس کی بنا پر [[مرہٹہ سلطنت|مرہٹوں]]، [[سکھ سلطنت|سکھوں]]، [[سلطنت خداداد میسور|میسوریوں]]، [[نظام حیدرآباد|نظاموں]] اور [[نواب بنگال اور مرشدآباد|نوابان بنگالہ]] کو برصغیر ہند کے بہت بڑے رقبے پر زور آزمائی کا موقع مل گیا اور جلد ہی متفرق طور پر ان کی علاحدہ علاحدہ ریاستیں وجود میں آگئیں۔
 
اٹھارویں صدی کے وسط سے انیسویں صدی کے وسط تک ہندوستان کے بیشتر علاقوں پر بتدریج [[برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی|ایسٹ انڈیا کمپنی]] قابض و متصرف ہو گئی جسے سلطنت برطانیہ نے اپنا خود مختار عامل بنا دیا تھا۔ لیکن ہندوستان کے باشندگان [[کمپنی راج]] سے سخت بیزار اور بد دل تھے۔ نتیجتاً [[جنگ آزادی ہند 1857ء|آزادی کی تحریک]] برپا ہوئی اور اس لہر نے شمالی ہند سے لے کر وسطی ہند تک آزادی کی روح پھونک دی لیکن یہ تحریک کامیاب نہ ہو سکی۔ اس کے بعد سلطنت برطانیہ نے کمپنی کو تحلیل کر دیا اور ہندوستان براہ راست [[تاج برطانیہ]] کے ماتحت آگیا۔ [[پہلی جنگ عظیم]] کے بعد [[محمد علی جوہر]]، [[ابو الکلام آزاد]]، [[موہن داس گاندھی]] اور دیگر ہندو مسلم رہنماؤں نے اپنی تحریروں، تقریروں، تحریکوں اور رسائل و جرائد کے ذریعہ پورے ملک میں حصول آزادی کا نغمہ چھیڑ دیا۔ اول اول [[تحریک خلافت]] نے، پھر [[انڈین نیشنل کانگریس]] نے ہندوستان کے باشندوں کے اس جذبہ کو ایک مہم کی شکل میں مہمیز کیا۔ کچھ عرصہ کے بعد اس جد و جہد میں [[آل انڈیا مسلم لیگ]] بھی شامل ہو گئی۔ تھوڑی ہی مدت گذری تھی کہ مسلم لیگ کے رہنماؤں نے بوجوہ علاحدہ مسلم اکثریتی [[قومی ریاست|ریاست]] کا مطالبہ رکھا اور آہستہ آہستہ یہ مطالبہ زور پکڑتا چلا گیا۔ بالآخر کانگریسی قیادت کی رضامندی کے بعد سلطنت برطانیہ نے ہندوستان کو [[بھارت ڈومینین]] اور [[ڈومینین پاکستان]] میں تقسیم کر کے انھیں برطانوی استعمار سے آزاد کر دیا۔
 
== قديم سندھ طاس دور ==