"شفیق احمد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 65:
'''شفیق احمد'''(پیدائش: مارچ28, 1949ء) [[لاہور]], [[پنجاب]]) پاکستان کے سابق [[کرکٹ]] کھلاڑی ہیں<ref>https://www.espncricinfo.com/player/shafiq-ahmed-42636</ref>جنہیں شفیق احمد پاپا بھی کہا جاتا تھا انہوں نے 1974ء سے 1980ء تک 6 ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی جبکہ 3 ایک روزہ بین الاقوامی ایک روزہ میچز بھی کھیل چکے ہیں۔
=== ابتدائی دور ===
شفیق احمد 1967-6868ء سے 91-1990 کے درمیان پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ میں شاندار رنز بنانے والے کھلاڑی تھے، جب انہوں نے پنجاب یونیورسٹی کے لیے 18 سال کی عمر میں،میں 1990-91اپنے تک،فرسٹ جبکلاس انہوںمیچز نےکو شروع کیا اور 41 سال کی عمر میں اپنا آخری فرسٹ کلاس میچ کھیلا۔ یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ کی طرف سے 41 سال کی عمر میں۔میں اسکھیلا شفیق احمد نے ایک سیزن میں سات بار 1000 سے زیادہ رنز بنائے۔بنائے۔بانہوں نے 1975 سے 1977 تک لنکاشائر لیگ میں چرچ اور اوسوالڈ ٹوسٹل کے لیے بطور پروفیشنل کھیلا۔ وہ ایک پرکشش دائیں ہاتھ کے بلے باز تھے جنہیں اپنی ہی کلاس میں قدرتی اسٹروک بنانے والا، اس نے یا تو اوپننگ سلاٹ بھری یا پاکستان کے لیے نمبر 3 پوزیشن پر۔ اس کے پاس ایک خوبصورت، سیدھا انداز تھا اور وہ گیند کا ایک زبردست ڈرائیور اور کٹر تھا۔ اگرچہ فرسٹ کلاس منظر میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے وہ بین الاقوامی کرکٹ میں اپنی صلاحیت کے مطابق رہنے میں ناکام رہے اور صرف چھ ٹیسٹ کھیلے۔ انہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں شاندار 51 سنچریاں اسکور کیں اور وہ ان چار پاکستانیوں میں سے ایک ہیں جن کی فرسٹ کلاس کیریئر کی اوسط 50 سے زیادہ ہے۔ وہ کبھی کبھار درمیانے رفتار کے بولر بھی تھے۔
 
انہوں نے 1975 سے 1977 تک لنکاشائر لیگ میں چرچ اور اوسوالڈ ٹوسٹل کے لیے بطور پروفیشنل کھیلا۔
 
ایک پرکشش دائیں ہاتھ کے بلے باز اور اپنی ہی کلاس میں قدرتی اسٹروک بنانے والا، اس نے یا تو اوپننگ سلاٹ بھری یا پاکستان کے لیے نمبر 3 پوزیشن پر۔ اس کے پاس ایک خوبصورت، سیدھا انداز تھا اور وہ گیند کا ایک زبردست ڈرائیور اور کٹر تھا۔ اگرچہ فرسٹ کلاس منظر میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے وہ بین الاقوامی کرکٹ میں اپنی صلاحیت کے مطابق رہنے میں ناکام رہے اور صرف چھ ٹیسٹ کھیلے۔ انہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں شاندار 51 سنچریاں اسکور کیں اور وہ ان چار پاکستانیوں میں سے ایک ہیں جن کی فرسٹ کلاس کیریئر کی اوسط 50 سے زیادہ ہے۔ وہ کبھی کبھار درمیانے رفتار کے بولر بھی تھے۔
 
== حوالہ جات ==